کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 176
اے نیک بہن!ہماری پہلی خیرخواہانہ نصیحت یہ ہے کہ تو امورِ فضیلت اور بلنداخلاق کی طرف،سبقت لیجانے کی کوشش کر،اس پرندے کی طرح جو اپنے بچوں سمیت علی الصبح گھونسلے سے نکلنے کا عادی ہوتاہے،چنانچہ اسے چشمے کا صاف پانی پینے کاموقع ملتا ہے، (یعنی اس سے پہلے کہ دوسرے جانور واردہوکر اس کے پانی کو گدلاکردیں)(یہ پرندہ قطاۃ یا یمامۃ کہلاتاہے اور کبوتر کے مشابہ ہوتاہے) دوسری نصیحت یہ ہے کہ اگر تو کسی بھی لڑکی کوایسا لباس پہنے دیکھے جوایک مسلم خاتون کے شایانِ شان نہیں ہوتا تو خیرخواہی کاتقاضا پوراکرتے ہوئے،نرمی اور حکمت کے ساتھ اس کی رہنمائی کر،اللہ تعالیٰ کے راستے کی طرف بلانے کیلئے حکمت اور اچھی نصیحت ہی ایک امرِمطلوب ہے۔ یاپھر کم ازکم اسے ہماری یہ متواضع سی کتاب پیش کردے،یا ایسی تحریر جو کسی عالم کے فتویٰ پر مشتمل ہو ،اس تک پہنچادے،ہوسکتا ہے اللہ تعالیٰ نے اس کی ہدایت وعافیت کا سامان تمہارے ہاتھوں لکھاہواور تم اجرعظیم کے بہترین تحفہ کے ساتھ محظوظ ہوتی رہو۔ (۶)ایک مثالی عورت صرف وہ عورت ایک مثالی عورت قرار پاتی ہے،جس کی شخصیت،احکامِ شرعیہ اور آدابِ اسلامیہ کے رنگ میں رنگی ہو،اور وہ خوبصورت،کامل واکمل اور