کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 173
امیرالمؤمنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں:اہل وعیال کو آگ سے بچانے کامعنی یہ ہے کہ انہیں ادب اور علم سکھاؤ۔ امام ہیتمی رحمہ اللہ اس آیت کی تفسیر میں فرماتےہیں:انہیں علم وادب،اللہ تعالیٰ کی اطاعت کے حکم اور اس کی نافرمانی سے منع کے ساتھ آگ سے بچاؤ۔ لہذا تمام والدین،بھائیوں اور شوہروں پر فرض ہے کہ وہ اپنی ماتحت عورتوں کے ہاتھوں کوتھامیں،انہیں ایسے لباس پہننے سے روکیں جو شرعاً حرام ہیں اور مرو ءت کے منافی ہیں،انہیں خیرخواہی پر مبنی نصیحت دیتے رہاکریں اور علماءِ کرام کے وہ فتاویٰ جات جن کا تعلق لباس اور زینت سے ہے انہیں پڑھ پڑھ کر سناتے رہاکریں۔یہی مسئولیت نبھانے اور امانت کاحق اداکرنے کا مستحسن راستہ ہے۔ عن عبداللّٰه بن عمررضی اللّٰه عنھما أنہ سمع رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم یقول:« كُلُّكُمْ رَاعٍ وَمَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ، فَالإِمَامُ رَاعٍ وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ، وَالرَّجُلُ فِي أَهْلِهِ رَاعٍ وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ، وَالمَرْأَةُ فِي بَيْتِ زَوْجِهَا رَاعِيَةٌ وَهِيَ مَسْئُولَةٌ عَنْ رَعِيَّتِهَا،فَكُلُّكُمْ رَاعٍ وَكُلُّكُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ»[1]
[1] صحیح بخاری:۲۴۰۹،صحیح مسلم:۱۸۲۹