کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 17
کہ (باہر نکلا کریں تو) اپنے (مونہوں) پر چادر لٹکا کر( گھونگھٹ نکال) لیا کریں۔ یہ امر ان کے لئے موجب شناخت (وامتیاز) ہوگا تو کوئی ان کو ایذا نہ دے گا۔ اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔ (اس آیت کریمہ میں حجاب کے تعلق سے جو حکم ازواجِ مطہرات کیلئے ہے وہی تمام مسلمان عورتوں کیلئے بھی ہے) امام ابن جریرمذکورہ آیت:[ وَاِذَا سَاَلْتُمُوْهُنَّ …الآیۃ[کی تفسیر میں فرماتے ہیں: ’’اور جب تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں اور مؤمنین کی عورتوں سے (وہ عورتیں جو تمہاری بیویاں نہیں ہیں)سے کسی چیز کا سوال کروتو (ان سےپردے کے پیچھے سے سوال کرو)یعنی:اللہ تعالیٰ یہ فرمارہاہے کہ تمہارے اور ان کے درمیان پردہ ہوناچاہئے‘‘[1] امام قرطبی رحمہ اللہ اسی آیت کی تفسیرمیں فرماتے ہیں: ’’(اس حکم کی مخاطب اگرچہ امہات المؤمنین ہیں)مگر معنیً یہ حکم تمام عورتوں کوشامل ہے،پھر اصولِ شریعت بھی اسی
[1] جامع البیان:۲۲؍۳۹