کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 167
کو یہ فرماتے ہوئے سنا:اللہ تعالیٰ جس بندے کی ماتحتی میں کچھ لوگ ڈال دے(اولاد وغیرہ) اور وہ ان کے ساتھ خیرخواہی کامعاملہ نہ کرے،وہ جنت کی خوشبو تک نہ پائے گا، ایک روایت میں یہ الفاظ بھی وارد ہیں:اگر وہ ان کی خیرخواہی نہ کرے گا او ران کی بھلائی کیلئے کوشش نہ کرے گا تو ان کے ساتھ جنت میں نہیں جاسکے گا،ایک روایت میں یوں بھی وارد ہے:اللہ تعالیٰ جس بندے کی ماتحتی میں کچھ لوگ ڈال دے،اور وہ بندہ اس حال میں مر جائے کہ اس کے دل میں اپنے ماتحتوں کے بارہ میں دھوکہ اوربے ایمانی ہو،اللہ تعالیٰ اس پر جنت کوحرام کردے گا۔ سو اے والدین!اپنی بیٹیوں کے تعلق سے ہم پرلازم ہے کہ ہم محض ان کے ساتھ رحمدلانہ برتاؤکی رؤمیںنہ بہہ جائیں (اور ان کی ناجائز خواہشات پوری کرناشروع کردیں)ہمیں اللہ تعالیٰ کے اس فرمان پر غورکرناچاہئے: [وَلَوْلَآ اَنْ ثَبَّتْنٰكَ لَقَدْ كِدْتَّ تَرْكَنُ اِلَيْهِمْ شَـيْــــًٔـا قَلِيْلًا 74؀ اِذًا لَّاَذَقْنٰكَ ضِعْفَ الْحَيٰوةِ وَضِعْفَ الْمَمَاتِ ثُمَّ لَا تَجِدُ لَكَ عَلَيْنَا نَصِيْرًا 75؀] [1] ترجمہ:اور اگر تم کو ثابت قدم نہ رہنے دیتے تو تم کسی قدر ان کی طرف مائل ہونے ہی لگے تھے اس وقت ہم تم کو زندگی میں (عذاب کا) دونا اور مرنے پر بھی دونا مزا چکھاتے پھر تم ہمارے مقابلے میں کسی کو اپنا مددگار نہ پاتے ۔
[1] بنی اسرائیل:۷۴۔۷۵