کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 15
دوسری مثال :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ٹھہرے پانی میں پیشاب کرنے سے منع فرمایا ہے،تو ٹھہرے پانی میں پاخانہ کرنا بالاولیٰ ناجائز ہوگا،اور یہ حکم مذکورہ نہی کے حکم میں نصاً داخل ہوگا۔
مسئلہ زیرِ بحث (یعنی عورت کا حجاب)کاتعلق اسی صورت کےساتھ جڑتا ہے، (چنانچہ اللہ تعالیٰ نے صحابہ کرام کو حکم دیا کہ جب وہ امہات المؤمنین سےکسی چیز کا سوال کریں تو پردے کے پیچھے رہ کرکریں،اور اس کی علت یہ بتائی کہ یہ عمل تمہارے اور ان کے دلوں کی پاکیزگی کا موجب ہوگا)توجب حجاب کے حکم میں حضرات صحابہ کے قلوب کی پاکیزگی مطلوب ہے ،حالانکہ ان کے فضل اور علو ِمرتبہ کاکیاکہنا،اور اسی طرح حجاب کے حکم میں امہات المؤمنین کے قلوب کی پاکیزگی بھی مطلوب ہے،حالانکہ ان کی طہارت وعفت کا کیاکہنا،توپھر بعد میں آنے والے حضرات وخواتین جوعفاف وتقویٰ میں ان سے بہت نیچے ہیں، کس قدر طہارتِ قلوب کے محتاج ہوں گے،توپھر بعد میں آنے والے مرد وعورتیں مذکورہ حکم میںبالاولیٰ نصاً داخل ہوں گے۔(اور وہ حکم جو ایک علت کی بناء پر صحابہ کو دیاگیا بعد میں آنے والے اسحکم کے عموم میں بالاولیٰ داخل ہوں گے؛کیونکہ مذکورہ علت انتہائی اولویت کے ساتھ ان میں پائی جاتی ہے۔)
دوسری صورت یہ ہے کہ نئے قضیہ میں پائی جانے والی علت،پہلے منصوص