کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 144
مردوں کے سامنے۔ میں نے پوچھا: کیا اپنے باپ کی بیوی کی پنڈلیوں یا سینے کودیکھ سکتا ہے؟ فرمایا: نہیں، یہ بات میرے نزدیک ناپسندیدہ ہے،پھرفرمایا:میں تو اپنی سگی والدہ یابہن کے ان اعضاء کودیکھنا بھی ناپسندیدہ قراردیتاہوں،بلکہ شہوت کے ساتھ کسی بھی حصہ کودیکھنا حرام ہے۔ ابوبکرفرماتے ہیں:امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کا ماں کی پنڈلی یاسینہ کودیکھنے کی کراہت وناپسندیدگی ایک احتیاطی امر کے تحت ہے؛کیونکہ یہ معاملہ شہوت کی برانگیختگی کاباعث بن سکتا ہے۔[1] ابن قدامہ رحمہ اللہ مزید فرماتے ہیں:جسم کاجوحصہ عام طور پہ ڈھکا رہتا ہے، اس پر نظر ڈالنا جائز نہیں؛کیونکہ اس پر نظرڈالنے کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی،اس میں شہوت کے بھڑکنے کانیز حرام کام میں ملوث ہونے کا اندیشہ رہتاہے،لہذا ایسے اعضاء کی طرف دیکھنا اسی طرح حرام ہے جیسے ناف کے نیچے دیکھنا۔[2] اس تمام تفصیل کے بعد:ہم نے بڑی وضاحت سے یہ بیان کردیا ہے کہ عورت کو دوسری عورتوںیا رشتہ داروں کی موجودگی میں اپنے جسم کے کن اعضاء
[1] المغنی لابن قدامہ۹؍۴۹۳ [2] المغنی لابن قدامہ۹؍۴۹۳