کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 136
أن لبط بہ، فأتی بہ النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم فقیل لہ :أدرک سھلا صریعا.قال: من تتھمون بہ قالوا:عامر بن ربیعۃ.قال: علام یقتل أحدکم أخاہ؟ إذا رأی أحدکم من أخیہ ما یعجبہ فلیدع لہ بالبرکۃ ثم دعا بماء فأمر عامرا أن یتوضأ فیغسل وجھہ ویدیہ إلی المرفقین ورکبتیہ وداخلۃ إزارہ، وأمرہ أن یصب علیہ.قال سفیان: قال معمر، عن الزھری: وأمرہ أن یکفأ الإناء من خلفہ.[1] ترجمہ:ابوامامہ بن سھل بن حنیف سے مروی ہے،فرماتے ہیں:(ایک سفر میں) سھل بن حنیف غسل کررہے تھے، عامر بن ربیعہ پا س سےگزرے اور کہنے لگے:میں نے آج تک ایسا خوبصورت جسم نہیں دیکھا،کچھ ہی دیر میں سھل
[1] صحیح: بظاہر یہ حدیث مرسل ہے،البتہ ابوامامہ نے اپنے والد سے سماع کیا ہے،مسند احمد وغیرہ میں بعض روایتوں سے پتہ چلتا ہے کہ ابوامامہ کااپنے والد سے سماع ہے۔تخریج: احمد(۳؍۴۸۶) ابن ماجہ (۳۵۰۹)وغیرھم ،بوصیری ،مصباح الزجاجۃ( ۱۲۲۵)میں کہتے ہیں اسے مالک نے اپنی موطا میں محمد بن سہل بن حنیف عن ابیہ کے طریق سے روایت کیا ہے (مصباح الزجاجہ کی عبارت یہی ہے البتہ موطا میں یوںہے:محمد بن ابی امامہ بن سہل بن حنیف )نسائی نے اس حدیث کو ’الطب‘ میں اور ’الیوم واللیلۃ‘ میں سفیان عن الزھری کے طریق سے روایت کیا ہے۔ابن حبان نے اس روایت کو اپنی صحیح میں عمرو بن سعید بن سنان عن احمد بن ابی بکر عن مالک عن محمد بن ابی امامہ کے طریق سے روایت کیاہے۔حاکم نے مستدرک میں عبداللہ بن عامر بن ربیعہ عن ابیہ کی سند سے روایت کیا ہے اور کہا ہے یہ حدیث صحیح الاسناد ہے۔ابوداؤد نے حدیث عائشہ سے اس روایت کوذکر کیا۔ہیثمی نے فتح الربانی ۱۷؍۱۹۰) میں اسے صحیح قرار دیا ہے۔