کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 126
ضروری ہے۔ امام بیہقی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:(حدیثِ مذکور کی روشنی میں)صحیح بات یہی ہے کہ لونڈی جب شادی شدہ ہوجائے تو اپنے سید کے سامنے اور اسی طرح آزاد عورت اپنے رشتہ داروں کےسامنے ،اپنے جسم کے صرف ان اعضاء کو ظاہر کرسکتی ہے جوعام طور پہ کام کاج کے وقت کھلے رہتے ہیں۔[1] بائیسویں دلیل عن عائشۃ رضی اللّٰه عنھا أن رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم قال: من عمل عملا لیس علیہ أمرنا فھورد. [2] ترجمہ:سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہاسے مروی ہے،بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو بھی انسان ایسا عمل کرے گا جسے ہمارے امر کی موافقت حاصل نہ ہو تو وہ مردود ہے۔ وجہِ استدلال چھوٹا،باریک اور تنگ لباس پہننے پر اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا امر موجود نہیں ہے،نہ ہی صحابیات کاعمل ملتاہے،بلکہ ان کاطریقہ تومکمل پردے
[1] السنن الکبریٰ:۷؍۹۴ [2] صحیح مسلم:۱۷۱۸والبخاری:معلقا:۷۳۴۹