کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 11
کتاب: عورت کا لباس
مصنف: الشیخ علی بن عبداللہ النمی حفظہ اللہ
پبلیشر: مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام
ترجمہ: مولانا عبداللہ ناصر رحمانی
انسانی معاشرت میں لباس کی بڑی اہمیت ہے ۔ اسی سے کسی قوم یا کسی مذہب کے ماننے والوں کا تشخص قائم ہوتا ہے اور برقرار رہتاہے۔ مسلمان ہونے کے ناطے ضروری ہے کہ ہم مسلمان مرد و عورت کے مابین فرق کو سمجھتے ہوئے ان کے درمیان لباس کے فرق اور اس سے متعلقہ دیگر احکام کو بھی پیش نظر رکھیں عورت کا اسلامی لباس اس کے مسلمان ہونے کی علامت ہے اسے کسی طور اس بنیادی تشخص کو ترک نہیں کرنا چاہئے بعض لوگ مرد و عورتکے لباس میں موجود تفریق کے خاتمے کے ذریعے اس بنیادی تشخص کو مٹانا چاہتے ہیں جوکہ سراسر باطل فکر ہے ، اسی باطل فکرکی تردید و بیخ کنی کے لئے مذکورہ کتاب انتہائی مؤثر اور جامع ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’الأدلۃ الصوارم علی ما یجب سترہ من المرأۃ عند النساء والمحارم‘‘ (یعنی:اس مسئلہ پر قاطع اور ٹھوس دلائل کہ عورت کیلئے،دیگر عورتوں یامحرم مردوں کی موجودگی میں اپنے جسم کو کس قدر ڈھانپنا ضروری ہے ) جوکہ شیخ علی بن عبداللہ النمی کی تالیف ہے اور اس کے ترجمہ کے فرائض الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے ادا کئے ہیں یہ کتاب اپنے باب اور موضوع میں انتہائی نفیس اور عظیم کتاب ہے، مؤلف نے یہ مسئلہ بہت عمدگی سے پیش فرمایا ہے اور کتاب وسنت کے دلائل کا انبار لگا دیا ،اور اس مسئلہ کو خوب آشکاراکردیا ہے ۔
تقدیم از: فضیلۃ الشیخ عبداللہ بن عبدالرحمن آل سعد
إن الحمد للّٰه ، نحمدہ ونستعینہ، من یھدہ اللّٰه فلامضل لہ، ومن یضلل فلا ھادی لہ، وأشھد أن لاإلٰہ إلا اللّٰه وحدہ لاشریک لہ، وأن محمدا عبدہ ورسولہ، أمابعد
مجھے کتاب ’’الأدلۃ الصوارم علی ما یجب سترہ من المرأۃ عند النساء والمحارم‘‘ (یعنی:اس مسئلہ کہ عورت کیلئے،دیگر عورتوں یامحرم مردوں کی موجودگی میں اپنے جسم کو کس قدر ڈھانپنا ضروری ہے پر قاطع اور ٹھوس دلائل ) جوہمارے بھائی شیخ علی بن عبداللّٰه النمی کی تالیف ہے ،کے مطالعہ کا موقع ملا،میں نے اسے اپنے باب اور موضوع میں انتہائی نفیس اور عظیم کتاب پایا، مؤلف نے یہ مسئلہ بہت عمدگی سے پیش فرمایا ہے اور کتاب وسنت کے دلائل کا انبار لگا دیا ،جنہوں نے اس مسئلہ کو خوب آشکاراکردیا ہے ۔
مسئلۂ زیرِ بحث کے متعلق کچھ عرض کرنے سے قبل میں اختصار کے ساتھ یہ وضاحت کرنا چاہتاہوں کہ ایک عورت کا اجنبی مردوں کے سامنے لباس کیسا ہوناچاہئے؟
چنانچہ میں عرض کرتاہوں اورتوفیق اللہ تعالیٰ ہی کی طرف سے ہے: