کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 109
امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے بہت سے اصحاب نے کفار کے لباس کی مشابہت اختیار کرنے والوں کے کفر تک کاقول اختیار کیاہے۔[1] ان احادیث وآثارسے وجہِ استدلال واضح ہورہاہے کہ عورتوں کاچھوٹا،باریک اور تنگ لباس پہننا حرام ہے،کیونکہ یہ کفار کا لباس ہے،اورہمیں لباس کے معاملے میں کفار کی مشابہت اختیار کرنے سے روکا گیا ہے۔ چودہویں دلیل عن عبداللّٰه بن عمرو بن العاص رضی اللّٰه عنھما قال :رأی رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم علی ثوبین معصفرین فقال :(إن ھذہ من ثیاب الکفار فلاتلبسھا)[2] ترجمہ:عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہمااسے مروی ہے، فرماتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے زرد رنگ سے رنگا ہوا جوڑا پہنے دیکھاتوفرمایا:یہ کافروں کالباس ہے،تم اسے مت پہناکرو۔ وجہِ استدلال ثابت ہوا کہ کفار کالباس پہننا ناجائز ہے،اور یہ کپڑے جنہوں نے عورت
[1] اقتضاء الصراط المستقیم:۱؍۳۵۴ [2] صحیح مسلم:۲۰۷۷