کتاب: عورت کا لباس - صفحہ 107
عن ابی عثمان رضی اللّٰه عنہ قال:کتب إلینا عمر ونحن بأذربیجان یاعتبۃ بن فرقد (إیاکم والتنعم وزیّ أھل الشرک)[1] ترجمہ:ابوعثمان رضی اللہ عنہ سےمروی ہے،فرماتے ہیں:ہم آذربیجان میں تھے، ہمیں امیر المؤمنین عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کاخط موصول ہوا،لکھا تھا:اے عتبہ بن فرقد!نازونعم کی زندگی اور مشرکین کے لباس سے بچ کررہنا۔ وعن عمر بن خطا ب رضی اللّٰه عنہ قال:(ذروا التنعم وزی العجم)[2] وفی لفظ (إیاکم وزی الأعاجم وتنعمھم)[3] یعنی:عمربن خطاب رضی اللہ عنہ فرمایاکرتے تھے:نازونعم کی زندگی اورعجمیوں کے لباس سے بچو۔ایک روایت میں یوں بھی وارد ہے:عجمیوں کے لباس اور ان کی طرح عیش وعشرت کی زندگی بسر کرنے سے بچ کررہو۔ حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ ایک شادی کی دعوت میں مدعوتھے ،آپ نے اہل
[1] صحیح مسلم:۲۰۶۹،صحیح بخاری مختصرا:۵۸۳۰ [2] مسند احمد:۱؍۴۳ [3] اسےعبدالرزاق(۱۹۹۹۴) نے قتادہ کی سند سے روایت کیا ہے، اس میں ہے کہ عمر بن خطاب نے ابوموسیٰ کی طرف یہ بات لکھی۔لیکن یہ منقطع ہے۔بغوی (السنۃ:۳۱۱۷)نےقتادۃ کے طریق سے روایت کیا ہے وہ کہتے ہیں میں نے ابوعثمان النہدی سے سنا ہے وہ عمر سے بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا:ایاکم والتنعم وزی العجم.