کتاب: عورتوں كےلیے صرف - صفحہ 96
"بلاشبہ اللہ تعالیٰ حق بات سے نہیں شرماتا، کیا عورت پر احتلام ہونے کی وجہ سے غسل واجب ہے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"ہاں،جب وہ منی دیکھے۔"(سعودی فتویٰ کمیٹی)
جس عورت کو شہوت کے ساتھ بغیر مجامعت کے احتلام ہو؟
سوال:جب عورت کو بغیر جماع کے شہوت کے ساتھ احتلام ہوگیا تو کیا اس پر غسل واجب ہے؟
جواب:جب عورت کی لذت(اورشہوت) کے ساتھ منی خارج ہوتو اس پر غسل کرناواجب ہوجاتا ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)
جب عورت مجامعت کے بعدغسل کرچکے تو اس کی شرمگاہ سے مرد کی منی نکلے تو اس پر کیا دوبارہ غسل کرنا واجب ہے؟
سوال:میری بیوی مجامعت کے بعد غسل کرتی ہے اور غسل کے بعد اس کی شرمگاہ سے میری منی ٹپک پڑتی ہے تو وہ کیا کرے؟
جواب:وہ کچھ نہ کرے کیونکہ اس کو اپنی منی نکلنے سے غسل کرنے کا حکم دیا گیا ہے نہ کہ اپنے خاوند کی منی نکلنے سے اور پھر یہ کہ اس کے خاوند کی منی،جو اس عورت سے خارج ہورہی ہے،وہ پیشاب کے راستے سے نہیں نکل رہی کہ وہ کہے:یقیناً وہ سبیلین ،یعنی اگلی اور پچھلی شرمگاہ سے نکلی ہے،لہذا ناقض وضو ہے۔چونکہ وہ پیشاب اور پاخانہ کے دو راستوں سے نہیں نکلی اس لیے اس عورت پر نہ غسل کرنا واجب ہے اور نہ ہی وضو کرنا لیکن یہ اس صورت میں جب اس سے خارج ہونے والی منی اس کے خاوند کی ہے،اگر اس سے نکلنے والی منی اس کی ہے تو پھر اس پر غسل واجب ہے۔انسان جب اپنی بیوی سے مجامعت کرے اور جنبی ہوجائے،پھر غسل جنابت کرے،پھر اگر دوبارہ اس کی منی خارج ہوتو اس پر دوبارہ غسل کرنا واجب ہوگا۔یہی امام احمد ،امام شافعی ،اور اہل ظاہر کامذہب ہے کیونکہ صحیح مسلم میں ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کے واسطے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان موجود ہے: