کتاب: عورتوں كےلیے صرف - صفحہ 94
کرنا بالاجماع جائز نہیں۔ان پر مسح خاص طور پر صرف وضو میں جائز ہے،جیسا کہ صفوان بن عسال رضی اللہ عنہ کی بیان کردہ حدیث سے ثابت ہے۔کہتے ہیں: ((كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَأْمُرُنَا إِذَا كُنَّا مُسَافِرِينَ أَنْ لَا نَنْزِعَ خِفَافَنَا ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ وَلَيَالِيهِنَّ، إِلَّا مِنْ جَنَابَةٍ،ولَكِنْ مِنْ غَائِطٍ وَبَوْلٍ وَنَوْمٍ)) [1] "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم لوگوں کو حکم دیا کہ جب ہم مسافر ہوں تو تین دن اور تین راتیں اپنے موزوں کو نہ اتاریں مگر جنابت کی وجہ سے،البتہ پاخانہ پیشاب اور نیند سے بیدار ہونے کے بعدوضو کرنے میں موزوں پر مسح کرسکتے ہیں۔" اور اس میں کوئی شک نہیں کہ شریعت اسلامیہ سہولت اور آسانی پر مشتمل ہے۔ (سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ ) جماع کے بعد پاخانہ کرنے والا(حدث وجنابت میں سے) کس نجاست سے پاکی حاصل کرنے کی ابتدا کرے؟ سوال:ایک آدمی نے اپنی بیوی سے جماع کیا اور جماع کے بعد پاخانہ کیا۔طہارت حاصل کرنے کے لیے وہ(حدث اور جنابت میں سے) کس نجاست سے ابتدا کرے گا؟ جواب:جماع اور پاخانہ کرنے کے بعد اس کے لیے ایک ہی پاکی کافی ہے ،البتہ جماع کی وجہ سے وہ غسل کرے گا۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) عورت پر محتلم ہونے کی صورت میں غسل کا حکم: سوال:کیا عورت کو بھی احتلام ہوتاہے؟جب اسے احتلام ہوتو اس پر کیا واجب ہے؟جس کو احتلام تو ہوا مگر اس نے غسل نہ کیا تو اس کے ذمہ کیا واجب ہے؟ جواب:بلاشبہ عورت کو بھی احتلام ہوتاہے کیونکہ اس معاملہ میں عورتیں مردوں کی طرح ہی ہیں،جیسے مردوں کو احتلام ہوتا ہے ایسے ہی عورتوں کو بھی۔جب عورت یا مرد کو احتلام ہو اور بیدار ہونے کے بعد کپڑے پرمنی کا کچھ اثر نہ پائے تو اس پر غسل واجب نہیں ہوتا،اوراگر وہ کپڑے پر منی دیکھے تو اس پر غسل کرنا واجب ہوجاتا ہے۔
[1] ۔حسن۔ سنن الترمذی رقم الحدیث(96)