کتاب: عورتوں كےلیے صرف - صفحہ 82
اونٹ کے گوشت سے وضو کا حکم سوال:کیا اونٹ کا گوشت کھانےسےوضو کرنے والی حدیث منسوخ ہے یانہیں؟اور اگر وہ منسوخ نہیں تو کیا اس کے کھانے سے وضو کرنا چاہیے؟اگر وہ حدیث منسوخ ہے تو اس کی ناسخ حدیث کو نسی ہے؟ جواب:اونٹوں کے گوشت کھانے پر وضو کرنے کے حکم والی دو حدیثیں صحیح ہیں: 1۔پہلی حدیث جس کو امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ نے بیان کیا ہے اور وہ مسند احمد میں جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کے واسطے سے مروی ہے: " أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ (( أَأَتَوَضَّأُ مِنْ لُحُومِ الْغَنَمِ؟ قَالَ إِنْ شِئْتَ فَتَوَضَّأْ، وَإِنْ شِئْتَ فَلَا تَوَضَّأْ۔ قَالَ: أَتَوَضَّأُ مِنْ لُحُومِ الْإِبِلِ؟ قَالَ نَعَمْ، فَتَوَضَّأْ مِنْ لُحُومِ الْإِبِلِ، قَالَ أُصَلِّي فِي مَرَابِضِ الْغَنَمِ؟ قَالَ نَعَمْ، قَالَ أُصَلِّي فِي مَبَارِكِ الْإِبِلِ قال :لا ")) [1] "بلا شبہ ایک آدمی نے سوال کیا:یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا ہم بھیڑ بکریوں کا گوشت کھانے کے بعد وضو کریں؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"چاہو تو وضو کرلو اگر چاہو تو نہ کرو۔"اس آدمی نے پھر پوچھا:کیا ہم اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد وضو کریں؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"ہاں،اونٹ کا گوشت کھا کر وضو کرو۔"اس نے پوچھا:کیا ہم بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھ لیں؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"ہاں"،اس نے پوچھا:کیا ہم اونٹوں کے باڑے میں نماز پڑھ لیں،تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"نہیں۔" 2۔دوسری حدیث وہ ہے جس کو احمد اور ابو داود رحمۃ اللہ علیہما نے صحیح سند کے ساتھ بیان کیا ہے اور جن محدثین نے اس کو صحیح کہا ہے ان میں سے ایک حافظ بیہقی رحمۃ اللہ علیہ بھی ہیں۔راوی نے کہا: "سُئِلَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْوُضُوءِ مِنْ لُحُومِ الْإِبِلِ؟
[1] ۔صحیح مسلم رقم الحدیث(360)