کتاب: عورتوں كےلیے صرف - صفحہ 75
سے پہلے بیس دن کے بعد پاک ہوگئی اور اس نے غسل کر کے نماز پڑھنا شروع کردی مگر پانچ دن ہی گزرے تھے کہ دوبارہ خون آنے لگا اگر اس نے غسل کیا اور نماز پڑھی اور رمضان کے روزے رکھے اور پچیس دن کے بعد دوبارہ خون جاری ہوگیا تو اس بیس اور پچیس دنوں کے درمیان جو خون رکا ہے اس کو نفاس کا وقفہ تصور کیا جائے گا اور اس وقفے میں پڑھی ہوئی نمازیں اور رکھے ہوئے روزے کالعدم ہوں گے ،البتہ وہ روزوں کی قضا دے گی لیکن نماز کی قضا نہیں دے گی۔ (فضیلۃ الشیخ محمد بن عبدالمقصود رحمۃ اللہ علیہ ) کیاعورت کا اپنی یا اپنے خاوند یا اپنے بچے کی شرمگاہ کو ہاتھ لگانا ناقص وضو ہے؟ سوال: جب عورت اپنی شرمگاہ یا اپنے خاوند کی شرمگاہ اوراپنے بچے کی شرمگاہ کو چھوئے تو کیا اس کا اور اس کے خاوند کا وضو ٹوٹ جائے گا؟ جواب:اس عورت کا وضو نہیں ٹوٹےگا جیسے کہ پہلے بیان ہو چکا ہے اور امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا بھی یہی مذہب ہے۔ (فضیلۃ الشیخ محمد بن عبدالمقصود رحمۃ اللہ علیہ ) کیاعورت کی اگلی شرمگاہ سے ہواخارج ہو تو وضو ٹوٹ جا تا ہے؟ سوال: کیاعورت کی فرج (اگلی شرمگاہ) سے ہواخارج ہونا وضو کو توڑتا ہے کہ نہیں؟ جواب:عورت کی فرج سے نکلنے والی ہوا سے وضو نہیں ٹوٹتا کیونکہ وہ دبر سے نکلنے والی ہوا کی طرح نجاست والی جگہ سے نہیں نکلتی ۔ (فضیلۃالشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) کیاعورت کی اگلی شرمگاہ سےباآواز ہواخارج ہو نا ناقص وضو ہے؟ سوال۔ایک عورت جب نماز ادا کرتی ہے اور رکوع و سجود کرتی ہے اور خاص طور پر سجدوں میں اور دو سجدوں کے درمیان اور تشہد کے لیے بیٹھے ہوئے اس کی فرج (اگلی شرمگاہ ) سے ہوا خارج ہوتی ہے جس کی آواز آس پاس کے افراد سنتے ہیں تو کیا اس سے عورت کی نماز باطل ہو جائے گی؟بعض اوقات اتنی تھوڑی ہوا خارج ہوتی ہے کہ جس کو کوئی بھی نہیں سنتا ہے تو کیا وضو اور نماز ٹوٹ جائیں گے؟ جواب۔عورت کی اگلی شرمگاہ سے ہوا کا نکلنا وضو کو نہیں توڑتا ہے۔