کتاب: عورتوں كےلیے صرف - صفحہ 55
پانی کی اقسام اور نجاست دور کرنے کا بیان قضائے حاجت کے وقت عمارتوں کے اندر اور باہر قبلہ رخ ہوکر بیٹھنے کا حکم: سوال:قضائے حاجت کے وقت عمارتوں کے اندر اور باہر قبلہ رخ ہونے کا کیاحکم ہے؟ جواب:راجح بات یہ ہے کہ صحرا یا عمارتوں میں قضائے حاجت کے وقت قبلہ رخ ہونا جائز نہیں ہے۔ بخاری ومسلم کی متفق علیہ حدیث میں یہ بات کچھ یوں بیان ہوئی ہے کہ ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((إِذَا أَتَيْتُمُ الْغَائِطَ فَلَا تَسْتَقْبِلُوا الْقِبْلَةَ وَلَا تَسْتَدْبِرُوهَا ، وَلَكِنْ شَرِّقُوا أَوْ غَرِّبُوا )) "جب تم قضائے حاجت کے لیے آؤ تو قبلہ رخ ہوکر مت بیٹھو اور نہ ہی قبلہ کی طرف پشت کرو بلکہ مشرق یا مغرب کی جانب پھر جاؤ۔" ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: "ہم شام میں آئے تو ہم نے وہاں ایسے بیت الخلاء دیکھے جو کعبہ کی جانب بنے ہوئے تھے ہم ان سے انحراف کرتے اور اللہ تعالیٰ سے استغفار کرتے تھے۔" پس ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ جنھوں نے مذکورہ حدیث روایت کی ہے ،وہ یہ سمجھتے تھے کہ بلاشبہ یہ حدیث عام معنی میں ہے،تب ہی تو انھوں نے کہا:"ہم ایسے بیت الخلاء سے انحراف کرکے اللہ سے استغفار کرتے تھے۔" اور کچھ مزید استنباطی دلائل ایسے ہیں جو اس موقف کو تقویت پہنچاتے ہیں،جیسے وہ