کتاب: عورتوں كےلیے صرف - صفحہ 420
وَآمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَأُولَـٰئِكَ يُبَدِّلُ اللّٰـهُ سَيِّئَاتِهِمْ حَسَنَاتٍ ۗ وَكَانَ اللّٰـهُ غَفُورًا رَّحِيمًا ﴿٧٠﴾ وَمَن تَابَ وَعَمِلَ صَالِحًا فَإِنَّهُ يَتُوبُ إِلَى اللّٰـهِ مَتَابًا"(الفرقان:68تا71) ’’ اور وہ جو اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتے اور نہ اس جان کو قتل کرتے ہیں جسے اللہ نے حرام کیا ہے مگر حق کے ساتھ اور نہ زنا کرتے ہیں اور جو یہ کرے گا وہ سخت گناہ کو ملے گا۔اس کے لیے قیامت کے دن عذاب دگنا کیا جائے گا اور وہ ہمیشہ اس میں ذلیل کیا ہوا رہے گا۔مگر جس نے توبہ کی اور ایمان لے آیا اور عمل کیا، نیک عمل تو یہ لوگ ہیں جن کی برائیاں اللہ نیکیوں میں بدل دے گا اور اللہ ہمیشہ بے حد بخشنے والا، نہایت رحم والا ہے۔اور جو توبہ کرے اور نیک عمل کرے تو یقینا وہ اللہ کی طرف رجوع کرتا ہے، سچا رجوع کرنا۔‘‘ اور جب وہ اس شادی کا ارادہ رکھتا ہے تو اس پر لازم ہے کہ اس سے عقد نکاح کرنے سے پہلے ایک حیض گزار کر اس کے رحم کو صاف کرلے اگر اس د وران اس کو حمل ظاہر ہوجائے تو اس کے لیے وضع حمل سے پہلے عقد نکاح کرنا جائز نہ ہوگا تاکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان پر عمل ہوسکے جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع کیا ہے کہ آدمی کسی دوسرے کی کھیتی کو پانی پلائے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) زنا کی وجہ سے حاملہ عورت سےشادی کرنے کا حکم: سوال:ایک آدمی نے ایک عورت سے یہ جانتے ہوئے شادی کی کہ وہ زنا کے نتیجے میں حاملہ ہے۔اس کے متعلق کیا حکم ہوگا؟ جواب: اس کا حکم یہ ہے کہ عورت کو رجم کیا جائے اس کے زنا کے ثبوت کو دیکھتے ہوئے،اور وہ ہے بھی بیوہ۔اور آدمی کے متعلق حکم یہ ہے کہ اس کو تعزیر لگائی جائے اور اس کو حق مہر سے محروم کیا جائے کیونکہ اس نے ایسی عورت سے نکاح کی جسارت کی ہے جس کے متعلق وہ جانتا ہے کہ وہ زنا کے نطفے سے حاملہ ہے۔(محمد بن ابراہیم)