کتاب: عورتوں كےلیے صرف - صفحہ 320
پس وہ تمام ممنوعہ کام جن کو کرنے سے اللہ نے محرم کو منع کیاہے ،جب وہ لا علمی میں بھول کریا مجبوراً ان کا ارتکاب کرے گا تو اس پر کچھ بھی واجب نہیں ہوگا،لیکن جب اس کا عذر ختم ہوجائے تو اس پر عمل سے بازآنا واجب ہوگا۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) عورت کا لاعلمی کی وجہ سے احرام کے دوران دستانے پہن لینے کا حکم: سوال:عورت نے حالت احرام میں ممانعت کے حکم سے لاعلمی کی وجہ سے دستانے پہن لیے،اس کا کیا حکم ہوگا؟ جواب:اس پر کچھ بھی واجب نہیں ہے کیونکہ وہ اپنی لا علمی کی وجہ سے معذور ہے۔(فضیلۃ الشیخ عبدالرزاق عفیفی رحمۃ اللہ علیہ ) محرمہ کے لیے لباس تبدیل کرنے،نقاب اور دستانے پہننے کا حکم: سوال:کیا حج کا احرام باندھنے والی عورت کے لیے جائزہے کہ وہ جب چاہے اپنا لباس تبدیل کرلے؟اور کیا احرام کے لیے مخصوص لباس ہے؟نیزمحرمہ کے حق میں نقاب اور دستانوں کا کیا حکم ہے؟ جواب:محرمہ کے لے جائز ہے کہ وہ اپنے لباس کو دوسرے لباس کے ساتھ تبدیل کرلے۔خواہ یہ عورت حاجہ ہو یاغیر حاجہ لیکن شرط یہ ہے کہ یہ دوسرا لباس مردوں کے سامنے زیب وزینت کا ا ظہار کرنے والا لباس نہ ہو۔اس بنا پر جب وہ اپنا وہ لباس،جس میں اس نے احرام باندھا تھا،تبدیل کرنے کا ارادہ کرے تو اس پر کوئی حرج نہیں ہے ۔اور احرام کے لیے ایسے کپڑے نہیں ہیں جن کو ہم عورت کی نسبت خاص کریں بلکہ وہ جونسا لباس چاہے پہن سکتی ہے ،سوائے اس کے کہ وہ نقاب اور دستانے نہیں پہنے گی،(یعنی صرف محرمہ نقاب اور دستانے نہ پہنے) اور نقاب مشہور ہے، وہی جو چہرے پر پہنا جاتاہے اور اس میں آنکھوں کے لیے سوراخ ہوتے ہیں لیکن دستانے وہ ہیں جو ہاتھوں پر پہنے جاتے ہیں۔ رہے مرد تو ان کے احرام کاخاص لباس ہے اور وہ تہبند اور چادر ہے،وہ قمیص،شلوار،پگڑی اُوور کوٹ(Over Coot) اور موزے