کتاب: عورتوں كےلیے صرف - صفحہ 288
ہے۔علماء میں سے بعض نے اس مسافت کو محدود نہیں کیا بلکہ ان کے نزدیک ہر مسافت جس کو لوگوں کے عرف میں سفر کہاجاتاہو وہ سفر ہے اور اس میں نماز قصر کرنا جائز ہوگا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب تین فرسخ(22کلومیٹر) سفر کرتے تو قصر نماز ادا کر تے تھے۔ حرام سفر میں نماز قصر کرنا اور روزہ افطار کرنا جائز نہیں کیونکہ نافرمانی کے سفر کے لیے رخصت لائق نہیں ہے۔ بعض اہل علم عمومی دلائل کی وجہ سے نافرمانی اور اطاعت کے سفر میں کوئی فرق نہیں کرتے ہیں۔والعلم عنداللہ(فضیلۃالشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) جس شہر میں ساڑھے نو دس بجے سورج غروب ہوتا ہے وہاں افطاری کا حکم: سوال:ہم ایک ایسے شہر میں رہتے ہیں جہاں پرشام ساڑھے نو یا دس بجے سورج غروب ہوتاہے،ہم کس وقت روزہ افطار کریں؟ جواب:تم اس وقت روزہ افطار کروگے جب سورج غروب ہوگا،جب تک تمہارے ہاں دن اور رات چوبیس گھنٹے کے ہوں تو تم پر غروب آفتاب کے وقت ہی روزہ افطار کرنا واجب ہوگا ،چاہے دن کتنا ہی لمبا کیوں نہ ہوجائے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) بے نماز روزے دار کے روزے کاحکم: سوال:مسلمانوں کے بعض علماء اس شخص پر عیب لگاتے ہیں جو روزہ تو رکھتا ہے نماز نہیں پڑھتا،کیا نماز روزے میں داخل ہے؟میں روزہ رکھتا ہوں اور میراارادہ یہ ہے کہ میں"باب الریان"(جنت کا وہ دروازہ جس سے روزے دار جنت میں داخل ہوں گے)سے داخل ہونے والوں کے ساتھ جنت میں داخل ہوجاؤں جب کہ یہ بات معلوم ہے کہ ایک رمضان دوسرے رمضان تک کے درمیانی گناہوں کاکفارہ بن جاتا ہے ۔میں اس کی وضاحت چاہتا ہوں اللہ تعالیٰ آپ کو توفیق عطا فرمائے۔ جواب:وہ لوگ آپ پر یہ عیب لگاتے ہیں کہ آپ روزہ رکھتے ہیں اور نماز نہیں پڑھتے،انھوں نے جو آپ پر عیب لگایا ہے وہ یہ عیب لگانے میں درست ہیں، یہ اس لیے کہ بلاشبہ نماز اسلام کا ستون ہے اور اسلام نماز کے ساتھ ہی قائم ہوتا ہے ،نماز کاتارک