کتاب: عورتوں كےلیے صرف - صفحہ 286
تعالیٰ نے کھلایا پلایا ہے۔" اور اس لیے بھی کہ انسان کا بھول کر ممنوع کام کرنے پر مواخذہ نہیں کیا جاتا کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ( رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَا إِن نَّسِينَا أَوْ أَخْطَأْنَا) (البقرۃ:286) "اے ہمارے رب!ہم سے مواخذہ نہ کہ اگر ہم بھول جائیں یا خطا کر جائیں۔" اللہ تعالیٰ بندے کی اس دعا پر فرماتے ہیں: "میں نے ایسے ہی کیا۔" رہابھول کر کھانے پینے والے کو دیکھنے والا،پس بلاشبہ اس پر یاد دھانی کرانا واجب ہے کیونکہ یہ برائی سے روکنے کی قبیل سے ہے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "مَنْ رَأَى مِنْكُمْ مُنْكَرًا, فَلْيُغَيِّرْهُ بِيَدِهِ، فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَبِلِسَانِهِ، فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَبِقَلْبِهِ، ....الخ [1] "تم میں سے جو شخص برائی کو دیکھے تو وہ اس کو اپنے ہاتھ سے روکے،اگر اس کو اس کی طاقت نہ ہوتو اپنی زبان سے روکے،اور اگر اس کی بھی طاقت نہ ہوتو اپنے دل سے(براجانے)۔۔۔الخ۔" اور اس میں کوئی شک نہیں کہ روزے دار کا روزے کی حالت میں کھانا پینا "منکر"ہے لیکن اس کو کھانے پینے کی معافی بھول کی حالت میں ہے کیونکہ بھول پر مواخذہ نہیں ہے،لیکن جس نے اس کو کھاتے پیتے دیکھا تو اس کے پاس اس کومنع کرنے کے ترک پر کوئی عذر نہیں ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) روزے کی حالت میں انجکشن لگوانے کا حکم: سوال:کیا رمضان میں دن کے وقت بطور علاج انجکشن لگوانا روزے کو متاثر کرتاہے؟ جواب:بطور علاج انجکشن کی دو قسمیں ہیں: پہلی قسم: اس انجکشن کی ہے جس کے ذریعے(جسم میں) غذا پہنچائی جاتی ہے اور وہ
[1] ۔صحیح مسلم رقم الحدیث(49)