کتاب: عورتوں كےلیے صرف - صفحہ 284
مخصوص جگہ نہیں ہے ،جب عورت اس میں اعتکاف کرے گی تو اس کے لیے سونا لازمی ہے، خواہ رات کے وقت یا دن کے وقت اور عوت کا آنے جانے والے مردوں کے درمیان میں سونا فتنہ کا باعث ہے لیکن جب کسی فتنے کا ڈر نہ ہو تو عورت کا اعتکاف کرنا درست ہے ۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) روزے دار کے لیے ایام رمضان میں عطریات استعمال کرنا: سوال:روزہ دارکے لیے ایام رمضان میں عطریات استعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟ جواب:ایام رمضان میں ان کو استعمال کرنے اور سونگھنے میں کوئی حرج نہیں،سوائے دھونی کے،اس کو وہ نہیں سونگھے گا کیونکہ اس کا دھواں ہوتاہے جو معدے میں پہنچ جاتا ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) رات کے باقی ہونے کاگمان کرکے کھانا کھانا اور اثنائے کھانا اذان کی آواز سن کر کھانا چھوڑ دینا: سوال:میں نے حسب استطاعت فجر کے وقت کا اندازہ لگایا تو مجھے گمان ہوا کہ ابھی رات باقی ہے،میں سحری کے لیے اٹھی،اسی دوران میں نے فجر کی اذان سنی تو میں نے کھانے کا لقمہ پھینک دیا اور روزے کی نیت کرلی،کیا میرا روزہ درست ہوگا؟ جواب:روزہ صحیح اور درست ہے،اس لیے کہ اس نے فجر واضح ہونے کے بعد کچھ نہیں کھایا۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) وصال کے روزے کا حکم: سوال:وصال کا روزہ کیا ہے؟اور کیا وہ مسنون ہے؟ جواب:وصال کا روزہ یہ ہے کہ انسان دو دن روزہ افطار نہ کرے،بلکہ دو دن کا مسلسل روزہ رکھے۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع کیا اور فرمایا: "من أَرَادَ أَنْ يُوَاصِلَ فَلْيُوَاصِلْ إلَى السَّحَرِ" [1]
[1] ۔صحیح البخاری، رقم الحدیث(1862) مسند احمد(8/3)