کتاب: عورتوں كےلیے صرف - صفحہ 170
" إذا مرض العبد أو سافر كتب له من العمل ما كان يعمله وهو صحيح مقيم"[1] "جب کوئی شخص بیمار ہوجاتا ہے یا سفر پر روانہ ہوتا ہے(اور مرض اور سفر کی وجہ سے بیٹھ کر اور قصر نماز ادا کرتا ہے)تو اس کے نامہ اعمال میں اسی طرح لکھا جاتاہے جیسے وہ صحت کی حالت میں اور حالت اقامت میں ادا کیا کرتا تھا۔" پس اگر وہ بیماری کی وجہ سے مکمل نماز نہیں پڑھ پاتا تو اللہ تعالیٰ اس کی نیت اور جتنی وہ قدرت رکھتاہے اتنی ادا کرنے کی وجہ سے پوری نماز کا اجرعطا کردیتا ہے،تو جب وہ اپنے کئی اعمال سے عاجز آجاتا ہے تو اس کو ان کا اجر کیسے نہ دیا جائے گا؟(شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ ) عورت کا اس کپڑے میں نماز ادا کرنا جس میں بچے نے پیشاب کردیا ہو: سوال:ہوائی جہاز کے سفر کے دوران عورت کے کپڑوں پر بچے کی نجاست لگ جاتی ہے اور وہ کپڑے بدلنے کی قدرت نہیں رکھتی کیونکہ اس کے کپڑے مخازن میں ہیں تو کیا وہ اپنے ناپاک کپڑوں میں نماز پڑھے گی یا وہ زمین پر اترنے تک صبر کرے اور کپڑے تبدیل کرکے نماز ادا کرے؟حالانکہ اسے یہ بھی یقین ہے کہ وہ نماز کا وقت گزر جانے کے بعد زمین پر اترے گی؟ جواب:اس عورت پر بروقت نماز ادا کرنا ہی لازم ہے اگرچہ اس کے کپڑے ناپاک ہیں کیونکہ وہ نجاست کو دھونے سے یا لباس تبدیل کرنے سے معذور ہے اور اس پر نماز کا اعادہ بھی واجب نہیں ہے۔کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: "فَاتَّقُوا اللّٰـهَ مَا اسْتَطَعْتُمْ" (التغابن:16) "سو اللہ سے ڈروجتنی تم طاقت رکھو۔" نیز نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان ہے: "إِذَا أَمَرْتُكُمْ بِأَمْرٍ فَأْتُوا مِنْهُ مَا اسْتَطَعْتُمْ وَإِذَا نَهَيْتُكُمْ عَنْ شَيْءٍ فَاجْتَنِبُوهُ " [2]
[1] ۔صحیح البخاری رقم الحدیث(2834) [2] ۔صحیح البخاری رقم الحدیث(6858) صحیح مسلم رقم الحدیث(1337)