کتاب: عورتوں كےلیے صرف - صفحہ 156
کریں۔کیونکہ یہ ضرررساں ہیں۔ اگر عورت حمل برداشت نہ کر سکتی ہو تو اس سے بچاؤ کے دیگر ذرائع بھی موجود ہیں جو وہ عورتیں یا ان کے خاوند اختیار کر سکتے ہیں جب واقعی عورت حمل کی متحمل نہ ہو سکتی ہو۔ لیکن خواتین کے لیے ان گولیوں کے استعمال کا دروازہ کھولنا ان کے لیے اور پوری امت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔ میں بذات خود ان گولیوں کے استعمال کی وجہ سے حیض کے معاملے میں پیدا ہونے والے پیچیدہ مسائل میں مشکل محسوس کرتا ہوں کیونکہ وہ فی الواقع حیران کن ہیں، میں ہمیشہ عورتوں کو جو مجھ سے اس طرح کے مسائل دریافت کرتی ہیں ڈاکٹرز کی طرف رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہتا ہوں کہ ڈاکٹرز سے پوچھو، جب ڈاکٹرز کہے کہ یہ حیض ہے تو وہ حیض ہے اور اگر وہ کہے کہ یہ ادویات کا نچوڑ ہے تو یہ حیض نہیں ہے اس وقت بھی میری طرف سے یہی جواب ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) وہ عورت جس نے مٹیالے رنگ کا خون دیکھ کر نماز ترک کردی سوال:ایک عورت نے اپنے حیض کے مقررہ ایام سے پہلے مٹیالے رنگ کا خون دیکھ کر نماز ترک کردی ،پھر عادت کے مطابق خون جاری ہوا تو اس کا کیا حکم ہے؟ جواب:اُم عطیہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : "كُنَّا لا نَعُدُّ الْكُدْرَةَ وَالصُّفْرَةَ بَعْدَ الطُّهْرِ شَيْئًا" [1] "ہم طہر کے بعد زردی مائل اور مٹیالے سیال کو کچھ شمار نہیں کرتی تھیں۔" سو اس بنا پر مجھے جو بات ظاہر معلوم ہوتی ہے وہ یہ کہ حیض سے پہلے آنے والے مٹیالے رنگ کا سیال مادہ حیض نہیں ہے اور خاص طور پر جب وہ حیض کے مقررہ ایام سے پہلے آئے اور اس پر علامات حیض جیسے انتڑیوں کی پیچیدگی اور کمردرد وغیرہ ظاہر نہ ہوں تو اس کے لیے بہتر یہی ہے کہ وہ اس مدت میں چھوڑی ہوئی نمازیں دھرالے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
[1] ۔صحیح۔ سنن ابی داؤد رقم الحدیث (368)