کتاب: عورتوں كےلیے صرف - صفحہ 155
ان مفتیان پر بھی جن سے وہ سوال کرتی ہیں ،لہٰذا میں خواتین کو ان گولیوں کے استعمال سے منع کرتا ہوں، خاص طور پروہ عورتیں جن کی ابھی شادی نہیں ہوئی ۔ مجھ کو بعض ڈاکٹرز نے بتایا ہے کہ ان گولیوں کے استعمال سے بانجھ پن پیدا ہوتا ہے اور خطرہ لاحق ہو جا تا ہے کہ وہ عورت بچہ پیدا کرنے کے قابل نہیں رہے گی اور اس میں کوئی شک نہیں کہ اس طرح کے غیر فطری طریقے منفی اثرات پیدا کرتے ہیں۔پس حیض ایک طبعی خون ہے جس نے اس کی فطری رفتار کو روکنے کے لیے کوئی دوائی کھائی تو جسم پر اس کا رد عمل ایک لازمی امر ہے کیونکہ اس نے اپنے جسم کو فطرت کے اس تقاضے سے روکا ہے جس پر اللہ عزوجل نے اس کو پیدا کیا ہے، لہٰذا میں (ایک مرتبہ پھر) عورتوں کو ان گولیوں کے استعمال سے خبردار کرتا ہوں۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
وہ عورت جس کا مانع حمل گولیاں استعمال کرنے کی وجہ سے مٹیالے رنگ کا مادہ بہنے لگا اور اس کاحیض بگڑ گیا؟
سوال:مٹیالے خون نے ایام حیض کو بگاڑ دیا ۔حالانکہ میں مسلسل مانع حمل گولیاں استعمال کر رہی ہوں اور سمجھا یہ جا تا ہے کہ ان گولیوں کے استعمال سے خون نہیں آتا تو کیا یہ مٹیالا خون حیض کا خون ہو گا؟یاد رہے کہ وہ گولیاں بھی ختم ہوا چاہتی ہیں ۔
جواب:درحقیقت مانع حمل گولیوں کے استعمال نے خواتین کو اور اہل علم کو بہت سی مشکلات میں ڈالاہوا ہے ،اس لیے کہ یہ گولیاں حیض کی عادت کو بگاڑ دیتی ہیں۔ بعض معتبر ڈاکٹرز نے مجھے بتا یا ہے کہ ان گولیوں کے چودہ سے زیادہ نقصانات ہیں اور وہ سب مضر صحت ہیں ،دشمنان اسلام نے مسلم آبادی کو کم کرنے کے لیے ان ادویات کو تیار کیا ہے کیونکہ یہ رحموں کو خراب کر دیتی ہیں اور عورتوں کو کمزور کر دیتی ہیں حتیٰ کہ بعض خواتین ان گولیوں کے استعمال کی وجہ سے عموماًجسم میں کمزوری محسوس کرتی ہیں، لہٰذا میں اپنی بہنوں کو یہ نصیحت کرنا چاہوں گا کہ وہ ان گولیوں کو ہر گز استعمال نہ