کتاب: عورتوں كےلیے صرف - صفحہ 100
کر جھٹکے سے نکلتی ہے جس کے بعد جسم سست پڑجاتاہے،اور عورت کی بھی منی ہوتی ہے جیسے مرد کی ۔بخاری ومسلم میں ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے واسطے سے یہ حدیث موجود ہے: جَاءَتْ أَمُّ سُلَيْمٍ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللّٰهِ، إِنَّ اللّٰهِ لَا يَسْتَحْيِي مِنَ الْحَقِّ، فَهَلْ عَلَى الْمَرْأَةِ مِنْ غُسْلٍ إِذَا احْتَلَمَتْ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «نَعَمْ، إِذَا رَأَتِ الْمَاءَ» فَقَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ: يَا رَسُولَ اللّٰهِ، وَتَحْتَلِمُ الْمَرْأَةُ؟ فَقَالَ: «تَرِبَتْ يَدَاكِ، فَبِمَ يُشْبِهُهَا وَلَدُهَا» [1] "بلاشبہ ام سلیم رضی اللہ عنہا نے کہا:یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! یقیناً اللہ تعالیٰ حق بیان کرنے سے نہیں شرماتے(تو ہمیں پوچھنے سے نہیں شرمانا چاہیے) تو کیا عورت پر احتلام ہونے کی صورت میں غسل کرنا واجب ہے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"ہاں،جب وہ(کپڑے وغیرہ پر) منی دیکھے،"ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا:(یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !) کیا عورت کو بھی احتلام ہوتا ہے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"تیرے ہاتھ خاک آلود ہوں(اگراس کی منی ہی خارج نہ ہوتو) اس کا بچہ اس کے ساتھ مشابہ کیسے ہوسکتا ہے!" ثابت یہ ہوا کہ عورت کا بھی پانی ہے جو وہ مرد کی طرف ٹپکاتی ہے۔اگر یہ نکلنے والا پانی اچھل کر نکلتا ہے تو یہ عورت جنبی ہوگی اور اس پر غسل کرنا واجب ہوگا،اور اگر وہ منی اچھل کر نہیں نکلتی تو وہ مذی ہے تو اس عورت کو مذی نکلنے پر وضو کرنا لازم ہے،جیسے کہ ترمذی میں سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے۔فرماتے ہیں: "كُنْتُ أَلْقَى مِنْ الْمَذْيِ شِدَّةً وَعَنَاءً فَكُنْتُ أُكْثِرُ مِنْهُ الْغُسْلَ ، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَأَلْتُهُ عَنْهُ ، فَقَالَ : ( إِنَّمَا يُجْزِئُكَ مِنْ ذَلِكَ الْوُضُوءُ ) فَقُلْتُ : يَا رَسُولَ اللّٰهِ ، كَيْفَ بِمَا يُصِيبُ ثَوْبِي مِنْهُ ؟ قَالَ : ( يَكْفِيكَ أَنْ تَأْخُذَ كَفًّا مِنْ مَاءٍ فَتَنْضَحَ بِهِ ثَوْبَكَ حَيْثُ تَرَى أَنَّهُ أَصَابَ مِنْهُ" [2]
[1] ۔صحیح البخاری رقم الحدیث(130) صحیح مسلم رقم الحدیث(313) [2] ۔حسن۔ سنن ابی داود رقم الحدیث(210) سنن الترمذی رقم الحدیث(115)