کتاب: اولیاء حق و باطل - صفحہ 99
(( اِذَا جْتَہَدَ الْحَاکِمُ فَأَصَابَ فَلَہُ أَجْرَانِ وَاِذَا اجْتَہَدَ فَأَخْطَأَ فَلَہُ أَجْرٌ۔))[1] ’’جب کوئی حاکم اجتہادکرے اور اس کااجتہاددرست نکلے تواس کے لیے دو اجر ہیں ، اور اجتہاد غلط ہوتوایک اجرہے۔ ‘‘ اﷲ تعالیٰ نے فرمایا: (لَا يَسْتَوِي مِنْكُمْ مَنْ أَنْفَقَ مِنْ قَبْلِ الْفَتْحِ وَقَاتَلَ أُولَئِكَ أَعْظَمُ دَرَجَةً مِنَ الَّذِينَ أَنْفَقُوا مِنْ بَعْدُ وَقَاتَلُوا وَكُلًّا وَعَدَ اللَّهُ الْحُسْنَى وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ )(الحدید:۱۰) ’’تم میں سے جن لوگوں نے فتح مکہ سے پہلے اﷲ کی راہ میں مال خرچ کئے اور دشمنوں سے لڑے وہ دوسرے مسلمانوں کے برابرنہیں ہوسکتے۔یہ لوگ درجے میں ان سے بڑھ کرہیں ، جنہوں نے فتح مکہ کے بعد خرچ اور جہادکیا۔ تاہم حسن سلوک کا وعدہ تواﷲ تعالیٰ کاان سب سے ہے اور تم جوکچھ کرتے ہو اﷲ کو اس کی خبر ہے۔ ‘‘ اور فرمایا: (لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ وَالْمُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنْفُسِهِمْ فَضَّلَ اللَّهُ الْمُجَاهِدِينَ بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنْفُسِهِمْ عَلَى الْقَاعِدِينَ دَرَجَةً وَكُلًّا وَعَدَ اللَّهُ الْحُسْنَى وَفَضَّلَ اللَّهُ الْمُجَاهِدِينَ عَلَى الْقَاعِدِينَ أَجْرًا عَظِيمًا (95) دَرَجَاتٍ مِنْهُ وَمَغْفِرَةً وَرَحْمَةً وَكَانَ اللَّهُ غَفُورًا رَحِيمًا)(النسائ:۹۵۔ ۹۶)
[1] ) بخاری:الاعتصام ، اجرالحاکم اذااجتہد فأصاب أواخطأ (۷۳۵۲)۔ مسلم: الاقضیۃ ، بیان اجر الحاکم اذا اجتہد فأصاب أواخطأ (۱۷۱۶)