کتاب: اولیاء حق و باطل - صفحہ 95
اس آیت یہ پتہ چلتاہے کہ جب بھی کوئی جماعت دوزخ میں ڈالی جائے گی تووہ اس بات کااقرار کرے گی کہ اس کے پاس گناہوں سے ڈرانے والاآیاتھااور انہوں نے اسے جھٹلادیاتھا ، یہ اس بات کی دلیل ہے کہ جہنم میں وہی ڈالاجائے گاجس نے ڈرانے والے (رسول )کوجھٹلادیاہو۔ اﷲ تعالیٰ نے شیطان کومخاطب کرتے ہوئے فرمایا: (لَأَمْلَأَنَّ جَهَنَّمَ مِنْكَ وَمِمَّنْ تَبِعَكَ مِنْهُمْ أَجْمَعِينَ )(ص: ۸۵) ’’میں ضرور جہنم کوتجھ سے اور تیری پیروی کرنے والوں سے بھردوں گا۔ ‘‘ اس سے معلوم ہواکہ اﷲ تعالیٰ جہنم کوابلیس کی پیروی کرنے والوں سے بھردے گا ، اور جب جہنم بھرجائے گی تواس میں کسی اور کی گنجائش نہ ہوگی ، اس لیے جہنم میں صرف وہ لوگ داخل ہوں گے جوشیطان کی پیروی کریں گے۔ اس سے یہ بھی معلوم ہوتاہے کہ جس شخص کاکوئی گناہ نہ ہوگاوہ دوزخ میں داخل نہ ہوگا ، کیونکہ وہ اس جماعت سے ہوگاجس نے شیطان کی پیروی نہیں کی ہوگی اور گنہ گارنہیں ہوئی ہوگی۔ مذکورہ بیان میں اس بات کی دلیل ہے کہ جہنم میں کسی کاداخلہ اسی وقت ہوگا جب رسولوں کے ذریعہ اس پرحجت قائم ہوجائے گی۔