کتاب: اولیاء حق و باطل - صفحہ 71
دوسري فصل:
منافقین کی نشانیاں اور چندجاہلی اعمال
ایمان ونفاق شخص واحدمیں:
بعض لوگوں میں ایمان توہوتاہے ، لیکن ان میں کچھ حصہ نفاق کابھی موجود ہوتاہے ، جیساکہ صحیحین میں عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((أَرْبَعٌ مَنْ کُنَّ فِیہِ کَانَ مُنَافِقًا خَالِصًا وَمَنْ کَانَتْ فِیہِ خَصْلَۃٌ مِنْہُنَّ کَانَتْ فِیہِ خَصْلَۃٌ مِنَ النِّفَاقِ حَتّٰی یَدَعَہَا ،إِذَا حَدَّثَ کَذَبَ، وَإِذَا اؤْتُمِنَ خَانَ وَإِذَا عَاہَدَ غَدَرَ۔)) [1]
’’جس شخص میں یہ چار عادتیں ہوں وہ خالص منافق ہے ، اور جس کے اندران میں کی کوئی ایک عادت ہو اس میں نفاق کی ایک عادت ہوگی ، جب تک کہ اسے ترک نہ کردے:
(۱)بات کرے توجھوٹ بولے
(۲)وعدہ کرے توپورانہ کرے
( ۳) امین بنایاجائے توخیانت کرے اور
( ۴)معاہدہ کرے توبے وفائی کرے۔ ‘‘
صحیحین ہی میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((اَلْاِیْمَانُ بِضْعٌ وَّ سِتُّوْنَ أَوْ بِضْعٌ وَّ سَبْعُوْنَ شُعْبَۃُ ، أَعْلَاہَا قَوْلُ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ ، وَأَدْنَاہَا: إِمَاطَۃُ الْاَذٰی عَنِ الطَّرِیْقِ،
[1] ) بخاری: الایمان ، علامات النفاق : ۳۴۔ مسلم: الایمان ، بیان خصال المنافق : ۵۸۔ اذا أئتمن کالفظ مسلم میں نہیں ہے