کتاب: اولیاء حق و باطل - صفحہ 69
’’کیامیں تمہیں بتاؤں کہ شیطان کس پراترتے ہیں ، وہ ہرایک جھوٹے ، گنہ گارپراترتے ہیں ، اچٹتی ہوئی سنی سنائی پہنچادیتے ہیں ، اور ان میں سے اکثرجھوٹے ہیں۔ ‘‘
وہ تمام حضرات جوکشف وکرامات اور خارق عادات کے دعویدارہیں ، پیغمبروں کی اتباع نہ کریں توان کاجھوٹ بولنااور ان سے شیطانوں کاجھوٹی باتیں کرنالازم ہے ۔ شرک ، ظلم ، بے حیائی کی باتوں ، مبالغہ آرائی ، بدعات وخرافات اور فسق وفجورسے ان کے اعمال کاآلودہ ہوناضروری ہے ، یہی وجہ ہے کہ ان پرشیطان اترتے ہیں اور ان کے دوست بن جاتے ہیں ، پس وہ شیطان کے اولیاء ہیں نہ کہ رحمان کے اولیاء ، اﷲ تعالیٰ نے فرمایا:
(وَ مَنْ یَّعْشُ عَنْ ذِ کْرِ ا لرَّحْمٰنِ نُقَیِّضْ لَہُ شَیْطَا نًا فَہُوَلَہُ قَرِیْنٌ) (الزخرف :۳۶)
’’اور جوشخص رحمان کی یادسے غفلت کرے ہم اس پرایک شیطان مقررکردیتے ہیں ، وہی اس کاساتھی ہوتاہے۔ ‘‘
ذکررحمن کامفہوم:
رحمن کاذکروہی ذکرہے جسے دے کر رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کومبعوث کیاگیاہے ، اور وہ ذکرقرآن کریم ہے ، جوشخص قرآن کونہ مانے ، اس کی باتوں کوسچانہ سمجھے ، اس کے حکم کوواجب نہ سمجھے ، وہ اس سے اعراض کرتاہے ، اس لیے اس پرشیطان مسلط کردیاجاتاہے ، جواس کے ساتھ ساتھ رہتاہے ، اﷲ تعالیٰ نے فرمایا:
(وَهَذَا ذِكْرٌ مُبَارَكٌ أَنْزَلْنَاهُ أَفَأَنْتُمْ لَهُ مُنْكِرُون )( الانبیائ:۵۰)
’’اور یہ نصیحت وبرکت والاقرآن بھی ہم نے نازل کیاہے ، توکیاتم اس کاانکارکروگے۔ ‘‘
اور فرمایا: