کتاب: اولیاء حق و باطل - صفحہ 68
مگروہ پیغمبروں کی اتباع نہیں کرتے تھے ، نہ ان کی لائی ہوئی شریعتوں کومانتے تھے ، نہ ہی پیشین گوئیوں کی تصدیق کرتے تھے ، اور نہ ہی جوحکم وہ دیتے تھے ان کی وہ اطاعت کرتے تھے ، یہ لوگ نہ ہی مومن تھے ، نہ ہی اﷲ والے ، ان سے توشیطانوں کااتصال(رابطہ) تھا جوان پراترتے تھے ، پھریہ( مشرکین)لوگوں کوبعض باتوں کی خبردیتے تھے اور ان کے کچھ خوارق[1] تصرفات تھے ، جن کاتعلق سحرکاری سے تھا ، ان کاشمار ان سادھوؤں اور ساحروں میں تھاجن کے یہاں شیاطین آیاکرتے تھے ، اﷲ تعالیٰ کافرمان ہے: (هَلْ أُنَبِّئُكُمْ عَلَى مَنْ تَنَزَّلُ الشَّيَاطِينُ (221) تَنَزَّلُ عَلَى كُلِّ أَفَّاكٍ أَثِيمٍ (222) يُلْقُونَ السَّمْعَ وَأَكْثَرُهُمْ كَاذِبُونَ)(الشعرائ: ۲۲۱ ، ۲۲۳)
[1] ) خارق عادت : ہروہ عمل جوانسانوں کے نزدیک مانوس ومعروف عادات واطوارکے مخالف ہو ، پس اگریہ چیزنبی کے ذریعہ ظہور پذیرہوتواسے معجزہ کہتے ہیں ، اوراس کے ساتھ چیلنج بھی ہوتاہے ، اورکوئی دوسراشخص اس طرح دکھلانے کی طاقت نہیں رکھتا ، اس کی مختلف قسمیں ہیں ، مولف رحمہ اﷲ نے کتاب کے آخرمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعض معجزات کاذکرکیاہے۔ اگریہ خارق عادت (عام معروف ومانوس طورطریقہ کے خلاف چیز )اولیاء اﷲ میں سے کسی ولی کے ذریعہ ظاہرہوتواسے کرامت کہتے ہیں ، اوراس کے ساتھ چیلنج نہیں ہوتا ، مولف رحمہ اﷲ نے کتاب کے آخرمیں صحابہ کرام ، تابعین اورتبع تابعین اوران کے بعد کے اولیاء کی بعض کرامتوں کوبیان کیاہے۔ اوراگریہ خارق عادت شیطان کے اولیاء میں سے کسی ولی کے ذریعہ ظاہرہوتوحقیقت میں یہ چیزخارق عادت نہیں ہو تی۔ پس یاتودھوکاہوگا ، یاحیلہ یاتخیل ہوگا ، یاایسے کام ہوں گے جنہیں شیطان انجام دیتاہے ، جیسے جادوگروں اورمکاروں کے ہاتھوں کوئی چیز ظاہرہوتی ہے ، مولف رحمہ اﷲ نے کتاب کے آخرمیں اس کی مختلف قسمیں بیان کی ہے۔ مخاطبہ ، مکاشفہ ، اورمشاہدہ بھی مذکورہ بالااشیاء کے ضمن میں داخل ہیں ، پس اگر اس خارق عادت کاتعلق دیکھنے (مشاہدہ)سے ہو ، اس طرح کہ انسان خواب یابیداری میں ایسی چیز یں دیکھے جنہیں دوسرے لوگ نہیں دیکھتے تووہ مشاہدہ کہلاتی ہیں ، اوراگربندہ وحی یا الہام یاسچی فراست کے ذریعہ وہ باتیں جان لے جنہیں دوسرے لوگ نہیں جان سکتے تویہ مکاشفہ کہلائے گا ، اورکبھی مذکورہ بالاتمام چیزوں کوہی کشف اورمکاشفہ کانام دے دیاجاتاہے ، یعنی کہ یہ چیزیں اس بندے کے لئے کھول دی گئی ہیں۔ خارق عادت امورکی یہ تقسیم بہت سارے متاخرین نے کی ہے ، مگر ائمہ متقدمین میں سے امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ اوردوسرے لوگوں نے معجزہ کااطلاق ہرخارق عادت عمل پرکیاہے ، اوراسے آیات(نشانی) کانام دیاہے۔ دیکھئے: التعریفات للجرجانی ص ۱۸۴ ، مجموع فتاویٰ ابن تیمیہ ۱۱؍۳۱۱۔