کتاب: اولیاء حق و باطل - صفحہ 55
میرے دوست نہیں ہیں ، میرادوست تواﷲ ہے ، اور پھرمومنین میں وہ لوگ ہیں جو صالح اور نیکوکار ہیں۔ ‘‘
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کایہ فرمان اﷲ تعالیٰ کے اس قول کے مطابق ہے:
(فَإِنَّ اللَّهَ هُوَ مَوْلَاهُ وَجِبْرِيلُ وَصَالِحُ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمَلَائِكَةُ بَعْدَ ذَلِكَ ظَهِيرٌ )(التحریم: ۴)
’’اﷲ تعالیٰ ، جبریل علیہ السلام اور صالح مومن (سب نبی کے)مددگارہیں ، اور فرشتے بھی ان کے مددگارہیں۔ ‘‘
نیک مومن سے مراد وہ ہے جس کاشمار اہل ایمان نیکوکاروں میں ہو ، اور اس صفت کے لوگ وہ مومن اور متقی ہیں جواﷲ کے دوست ہوتے ہیں ، ان لوگوں میں حضرت ابوبکر ، عمر ، عثمان ، علی رضی اللہ عنہم اور وہ تمام لوگ داخل ہیں جنہوں نے حدیبیہ میں درخت کے نیچے بیعت رضوان کاشرف حاصل کیاتھا ، یہ لوگ تعداد میں چودہ سو(۱۴۰۰)تھے ، اور وہ سب جنتی ہیں ، جیساکہ صحیح حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے :
((لَا یَدْخُلُ النَّارَ أَحَدٌ مِّمَّنْ بَایَعَ تَحْتَ الشَّجَرَۃِ۔)) [1]
’’درخت کے نیچے بیعت کرنے والوں میں سے کوئی بھی جہنم میں نہ جائے گا۔ ‘‘
اسی طرح ایک اور حدیث میں وارد ہے:
((إِنَّ أَوْلِیَائِیَ الْمُتَّقُوْنَ أَیْنَ کَانُوْا أَوْ حَیْثُ کَانُوْا۔)) [2]
’’میرے اولیاء متقی لوگ ہیں ، جہاں کہیں بھی ہوں اور جس حیثیت میں بھی ہوں۔ ‘‘
بعض کفار جس طرح اﷲ کے ولی ہونے کادعویٰ کرتے ہیں ، حالانکہ وہ اﷲ کے ولی نہیں ہوتے بلکہ دشمن ہوتے ہیں ، اسی طرح بعض منافقین بھی اسلام کااظہارکرتے ہیں ، بظاہر لَا
[1] ) مسلم:فضائل الصحابۃ ، فضائل اصحاب الشجرۃ(۲۴۹۶) ابوداود:(۴۶۵۳)۔
[2] ) مسنداحمد:(۵؍۲۳۵)سندصحیح ہے ، ابوداود:الفتن ولملاحم ، ذکرالفتن ودلائلہا(۴۲۴۲)۔