کتاب: اولیاء حق و باطل - صفحہ 47
’’ایمان کاسب سے مضبوط دستہ یہ ہے کہ اﷲ کے باب میں محبت کی جائے اور اﷲ کے باب میں عداوت کی جائے۔ ‘‘ ابوامامہ الباہلی رضی اللہ عنہ سے مروی ایک دوسری حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ أَحَبَّ لِلّٰہِ وَأَبْغَضَ لِلّٰہِ وَأَعْطٰی لِلّٰہِ وَمَنَعَ لِلّٰہِ فَقَدِ اسْتَکْمَلَ الاِیْمَانَ۔))[1] ’’جس نے اﷲ کے لیے محبت کی ، اﷲ کے لیے بغض رکھا ، اﷲ ہی کے لیے دیااور اﷲ ہی کے لیے دینے سے انکارکیاتویقینااس نے اپناایمان مکمل کرلیا۔ ‘‘ ولایت اور ولی کالغوی واصطلاحی مفہوم: ولایت عداوت کی ضد ہے۔ ولایت اصل میں محبت اور قرب کوکہتے ہیں ، جبکہ عداوت بغض اور دوری کوکہتے ہیں۔ کہاگیاہے کہ ولی کوولی اس لیے کہاجاتاہے کیوں کہ وہ جس کودوست رکھتاہے اس کی باتوں کی پیروی کرتاہے ، لیکن پہلامعنیٰ زیادہ صحیح ہے۔ ولی وہ ہوتاہے جوقریب ہو ، چنانچہ کہاگیاہے کہ ’’ ہٰذَایَلِی ہٰذَا‘‘ یعنی یہ چیزاس چیز کے قریب ہے۔ اسی مفہوم سے متعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کایہ فرمان ہے: ((أَلْحِقُوا الْفَرَائِضَ بِأَہْلِہَا فَمَا أَبْقَتِ الْفَرَائِضُ فَلِأَوْلٰی رَجْلٍ ذَکَرٍ۔))[2] ’’میراث پہلے اصحاب الفروض (حصہ داروں)کودو ، جوباقی بچے وہ اس مرد کے لیے ہے جومیت کاسب سے زیادہ قریبی رشتہ دار ہو(یعنی عصبہ)۔ ‘‘ ’’رجل ‘‘کالفظ مرد ہی کے لیے آتاہے ، لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تاکیدکے لیے لفظ
[1] ) ابوداود:السنۃ ، الدلیل علیٰ زیادۃ الایمان ونقصانہ (۴۶۸۱)۔ ترمذی: صفۃ القیامۃ (۲۶۴۲) مسند احمد: (۳؍۴۳۸)۔ حسن۔ [2] ) بخاری:الفرائض ، میراث الولدمن ابیہ وامہ ، (۶۷۳۲)مسلم :الفرائض ، الحقواالفرائض بأہلھا (۶۱۵ ۱)۔