کتاب: اولیاء حق و باطل - صفحہ 42
فَاحِشَةً قَالُوا وَجَدْنَا عَلَيْهَا آبَاءَنَا وَاللّٰهُ أَمَرَنَا بِهَا قُلْ إِنَّ اللَّهَ لَا يَأْمُرُ بِالْفَحْشَاءِ أَتَقُولُونَ عَلَى اللّٰهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ (28) قُلْ أَمَرَ رَبِّي بِالْقِسْطِ وَأَقِيمُوا وُجُوهَكُمْ عِنْدَ كُلِّ مَسْجِدٍ وَادْعُوهُ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ كَمَا بَدَأَكُمْ تَعُودُونَ (29) فَرِيقًا هَدَى وَفَرِيقًا حَقَّ عَلَيْهِمُ الضَّلَالَةُ إِنَّهُمُ اتَّخَذُوا الشَّيَاطِينَ أَوْلِيَاءَ مِنْ دُونِ اللَّهِ وَيَحْسَبُونَ أَنَّهُمْ مُهْتَدُونَ )(الأعراف:۲۷۔ ۳۰) ’’ہم نے شیطانوں کوان کاوالی(دوست)بنایاہے جوایمان نہیں لاتے ، اور جب وہ لوگ کوئی فحش کام کرتے ہیں توکہتے ہیں کہ ہم نے اپنے آباء واجدادکواسی طریقہ پرپایاہے ، اور اﷲ نے ہم کواسی کاحکم دیاہے ۔ کہہ دیجئے کہ اﷲ کبھی بے حیائی کا حکم نہیں دیتا ، کیاتم اﷲ کے ذمہ ایسی باتیں لگاتے ہوجوتم نہیں جانتے ۔ کہہ دیجئے! میرے رب نے انصاف کاحکم دیاہے اور ہرسجدہ (نماز) کے وقت اپنی توجہ اس کی طرف رکھواور اس کی حاکمیت تسلیم کرتے ہوئے خالصتاً اسی کو پکارو ، جیسے اس نے تمہیں پیداکیااسی طرح پھرپیداکئے جاؤگے ۔ ایک فریق کواس نے ہدایت کی اور دوسرے پرگمراہی واجب ہوگئی ، کیونکہ انہوں نے اﷲ کوچھوڑکر شیطانوں کواپناسرپرست بنالیاتھا ، پھروہ یہ بھی سمجھ رہے ہیں کہ وہ ہدایت پر ہیں۔ ‘‘ اور فرمایا: (وَإِنَّ الشَّيَاطِينَ لَيُوحُونَ إِلَى أَوْلِيَائِهِمْ لِيُجَادِلُوكُمْ) (الانعام: ۱۲۱) ’’بیشک یہ شیطان تواپنے دوستوں کے دلوں میں شکوک اور شہبات ڈالتے رہتے ہیں ، تاکہ وہ تم سے جھگڑتے رہیں۔ ‘‘ ابراہیم خلیل اﷲ علیہ السلام نے کہاتھا: (يَا أَبَتِ إِنِّي أَخَافُ أَنْ يَمَسَّكَ عَذَابٌ مِنَ الرَّحْمَنِ فَتَكُونَ