کتاب: اولیاء حق و باطل - صفحہ 23
۵۔ بوقت ضرورت سنن ومسانیدکی احادیث پر مولف ہی کی تحقیق سے کام لیاہے۔
۶۔ قرآنی آیات کاترجمہ مولانامحمدجوناگڈھی رحمہ اللہ کے ترجمہ قرآن مجید(مطبوعہ مجمع ملک فہد) اشرف الحواشی اور نواب وحید الزماں حیدرآبادی کے ترجمہ قرآن سے اخذ کیاہے۔
الفرقان کابنیادی موضوع:
زیرنظر کتاب الفرقا ن کابنیادی اور اصل موضوع عقیدہ ہے ، عقیدہ ہی اسلام کی اصل اور بنیاد ہے ، صحیح اسلامی عقیدہ کے بغیرانسان کاساراعمل ضائع وبرباد ہوجاتاہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے وقت مشرکین کاحال یہ تھاکہ وہ حج کرتے اور صدقہ و خیرات دیتے تھے ، مگراپنے باطل معبودوں کی پرستش بھی کیاکرتے تھے ، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں توحیدکی دعوت دی توانہوں نے جواب دیاکہ:
(مَا نَعْبُدُهُمْ إِلَّا لِيُقَرِّبُونَا إِلَى اللَّهِ زُلْفَى ) (الزمر:۳)
’’ہم توان کی عبادت صرف اس لیے کرتے ہیں کہ یہ (بزرگ)ہمیں اﷲ سے قریب کردیں گے۔‘‘
یا(هَؤُلَاءِ شُفَعَاؤُنَا عِنْدَ اللَّهِ ) (یونس: ۱۸)
’’یہ لوگ اﷲ کے یہاں ہمارے سفارشی ہیں۔ ‘‘
اس پرقرآن نے انہیں کافر ومشرک گردانا ، اور ان کے اعمال کورائیگاں قراردیا ، اس لیے کہ ان کے اعمال میں شرک کی آمیزش تھی ، بلکہ کھلاہوا شرک تھا۔ ٹھیک اسی طرح آج اولیاء واقطاب اور ابدال کے نام پر مسلمانوں میں ایسے عقائد رچ بس گئے ہیں ، جوکفارمکہ اور مشرکین عرب کے عقائدکے مثل ہیں۔
اگر آپ کسی قبوری مسلمان سے پوچھیں کہ قبروں پرنذرونیاز کیوں کرتے ہو؟ان پر چادریں کیوں چڑھاتے ہو؟یہ لوگ تومردہ ہیں ، بھلایہ تمہاری حاجت روائی کیوں کرکرسکتے ہیں ، یہ توخود محتاج ہیں۔ تووہ شخص وہی جواب دے گا ، جومشرکین دیتے تھے ، کہ:
(مَا نَعْبُدُهُمْ إِلَّا لِيُقَرِّبُونَا إِلَى اللَّهِ زُلْفَى ) (الزمر:۳)