کتاب: اولیاء حق و باطل - صفحہ 203
’’ اے اللہ! ہمارے پروردگار میں تیری تسبیح و تقدیس بیان کرتا ہوں ، اور تیری حمد بیان کرتا ہوں اے اللہ! مجھے بخش دے۔ ‘‘ صحیحین میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے کہ آپ کہا کرتے تھے : ((اَ للّٰھُمَّ اغفرلِیْ خَطِیئَتِیْ وَ جَہْلِیْ وَاِسْرَا فِیْ فِیْ أمْرِیْ وَمَا أنْتَ أ عْلَمُ بِہِ مِنِّیْ ، أ لَّلھُمَّ ا غْفِرْ لِیْ ھَزْلِیْ وَ جَدِّ یْ وَخَطْئِی وَعَمْدِ یْ وَکُلَّ ذَ ا لِکَ عِنْدِیْ أ لَّلھُمَّ اغْفِرْلِی مَا قَدَّ مْتُ وَمَا أخَّرْتُ وَمَا أ سْرَرْتُ وَمَا أعْلَنْتُ۔)) [1] ’’اے اللہ میری خطا معاف فرما ، میری جہالت اور میرے اسراف سے درگزر فرما ، اسے بھی جس کا تجھے زیادہ علم ہے ۔اے اللہ! میری ہزل گوئی ، سنجیدہ کلامی ، خطاکو ، قصد کو معاف فرما۔ اے اللہ !میرے ان تمام گناہوں کو معاف فرما جو میں نے پہلے کیے اور جو بعد میں کیے اور جو چھپ کر کئے ہیں اور جو کھلم کھلا کئے ہیں ، تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔ ‘‘ صحیحین ہی میں وارد ہے کہ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! مجھے وہ دُعا سکھا دیجیے جسے میں نماز میں پڑھا کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : یہ دُعا پڑھا کرو: ((اَللّٰھُمَّ اِنّی ظَلَمْتُ نَفسِیْ ظُلْمًا کَثِیرًا وَلَا یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِ لاَّ أنْتَ فَاغْفِرْلِیْ مَغْفِرَۃً مِّن عِندِکَ وَارْحَمْنِی اِ نَّکَ أَنْتَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیم۔)) [2] ’’اے اللہ !میں نے اپنی جان پر بہت ظلم کیا ، تیرے علاوہ کوئی گناہوں معاف
[1] ) بخاري:الدعوات،قول النبي صلي الله عليه وسلم اللهم اغفرلي ماقدمت وما أخرت، (6398)-مسلم: الذكر والدعاء، التعوذ من شرعاعمل ومن شر مالم يعلم (2719)- [2] ) بخاري:صفة الصلاة، الدعاء قبل السلام، (834)- مسلم:الذكر، الدعوات والتعوذ (2705)-