کتاب: اولیاء حق و باطل - صفحہ 18
افضل ترین اولیاء اﷲ انبیاء کرام علیہم السلام ہیں اور انبیاء میں رسول افضل ہیں ، اور رسولوں میں اولوالعزم رسول سب سے افضل ہیں اور اولوالعزم رسولوں میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم افضل ترین ہیں۔ ایمان وتقویٰ کے لحاظ سے اولیاء کے مختلف درجے ہیں ، جس کاایمان وتقویٰ جتنا زیادہ مضبوط ہو گا ، وہ اتناہی بڑا ولی شمار ہو گا۔ اس کے بعد اولیاء کودوحصوں میں تقسیم کیاہے۔
۱۔ سابقین مقربین ۲۔ اصحاب یمین مقتصدین۔
اس کے بعد ہرقسم کی الگ الگ تعریف کرتے ہوئے بیان کیاہے کہ کسان ، تاجر ، مجاہد اور قاریٔ قرآن سب اﷲ کے ولی ہوسکتے ہیں ، اور اولیاء اﷲ کاکوئی مخصوص لباس نہیں ہوتابلکہ وہ مخلوق کے اندرچھپے رہتے ہیں۔ اولیاء اﷲ معصوم نہیں ہوتے ، کسی کوولی تسلیم کرنے کے لیے اس کے اعمال وافعال کوکتاب وسنت پرپیش کیاجائے گا ، جوموافق ہوگاسے قبول کیاجائے گااور جومخالف ٹھہرے گا اسے رد کردیاجائے گا۔
البتہ شیطان کی ولایت فسق وکفر اور شرکیہ کاموں پراس کی اطاعت اور ہراس حکم کی نافرمانی سے حاصل ہوتی ہے جومحمد صلی اللہ علیہ وسلم لے کر آئے ہیں۔ شیطانی اولیاء کی پہچان یہ ہے کہ وہ ناپاک اور گندے رہتے ہیں ، مخلوقات سے فریاد طلب کرتے ہیں ، کبھی جنوں سے توکبھی شیطانوں سے ، قرآن سنناناپسندکرتے ہیں مگرگانے اور قوالی سے خوش ہوتے ہیں وغیرہ۔
اسی طرح جن کاایمان وعبادت صحیح نہ ہووہ ولی نہیں ہوسکتے ، جیسے بچے اور دیوانے۔ اس لیے ایمان وتقویٰ ولایت کے لیے شرط ہے۔
خوارق عادت:
لوگ جس چیز کے عادی ہوں اس کے مخالف کوئی واقعہ ہوتواسے خوارق عادت کہتے ہیں۔ اس کی مختلف قسمیں ہیں ، انہیں میں سے معجزات اور کرامات اور احوال شیطانی اور اس کے مشتبہ حالات بھی اسی میں شامل ہیں۔
کبھی کبھی اولیاء اﷲ اور اولیاء شیطان کے خوارق عادت اموربعض لوگوں پرمشتبہ ہو جاتے ہیں ، حالانکہ اﷲ کے ولیوں کی کرامتیں ان کے زہد وتقویٰ اور اتباع سنت کی وجہ سے