کتاب: اولیاء حق و باطل - صفحہ 154
اقوام عالم میں سب سے افضل محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی امت ہے ، اﷲ تعالیٰ نے فرمایا:
(كُنْتُمْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ ((آل عمران: ۱۱۰)
’’تم بہترین امت ہو جولوگوں کے لیے برپاکی گئی ہے۔ ‘‘
ایک مقام پرفرمایا:
(ثُمَّ أَوْرَثْنَا الْكِتَابَ الَّذِينَ اصْطَفَيْنَا مِنْ عِبَادِنَا( (فاطر:۳۲)
’’پھرہم نے ان لوگوں کو کتاب کاوارث بنایاجن کاہم نے انتخاب کیاتھا۔ ‘‘
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( أَنْتُمْ توفون سَبْعِیْنَ أُمَّۃً أَنْتُمْ خَیْرُہَا وَ أَکْرَمُہَا عَلَی اللّٰہِ۔))[1]
’’تم سترامتیں پاؤگے ان میں سب سے بہتر اور اﷲکے نزدیک عزیزتر تم ہو۔ ‘‘
محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں بھی پہلادورسب سے افضل ہے ، کئی حدیثوں سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’سب سے بہتر دوروہ ہے جس میں میری بعثت ہوئی ہے ، پھروہ لوگ ہیں جواس سے متصل ہیں ، پھران کے بعدآنے والے لوگ۔ ‘‘ [2]
ایک دوسری حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( لَا تَسُبُّوا أَصْحَابِیَ فَوَ الَّذِیْ نَفْسِیَ بِیَدِہٖ لَوْ أَنْفَقَ أَحَدُکُمْ مِثْلَ أُحُدٍ ذَہَبًا مَا بَلَغَ مُدَّ أحَدِہِمْ وَلَا نِصِیْفَہ۔)) [3]
’’تم میرے صحابہ کوگالی نہ دو ، کیونکہ اس ذات کی قسم ہے جس کے ہاتھ میں میری
[1] ) مسنداحمد:۵؍۳ ، ۵۔ ابن ماجہ: الزہد ، صفۃ امۃ محمدﷺ (۴۲۸۸)۔ ترمذی: ابواب تفسیرالقرآن (۴۰۸۷)۔ ترمذی نے کہاہے :یہ حدیث حسن ہے۔
[2] ) بخاری:الشہادات ، لایشہد علیٰ شہادۃ جور اذا شہد ، مسلم:فضائل الصحابۃ ، فضل الصحابۃ ثم الّذین یلونہم (۲۵۳۳ ، ۲۵۳۶)
[3] ) بخاری:فضائل اصحاب النبی ﷺ ، قول النبی ﷺ لوکنت متخذًا خلیلا (۳۶۷۳) مسلم:فضائل الصحابۃ ، تحریم سب الصحابۃ رضی اﷲ عنہم (۲۵۴۰)۔