کتاب: اولیاء حق و باطل - صفحہ 153
گیارہویں فصل:
انبیاء علیہم السلام کی افضلیت
اور خوش بختوں کے مراتب
سلف صالحین ، أئمہ مجتہدین اور اﷲ کے تما م ولیوں کااس بات پراتفاق ہے کہ انبیاء ان اولیاء سے افضل ہیں جونبی نہیں ہیں۔ اﷲ تعالیٰ نے جن سعادت مندوں پرانعام فرمایاہے ان کے چارمراتب ہیں:
جیساکہ اﷲ تعالیٰ نے فرمایاہے:
)وَمَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَالرَّسُولَ فَأُولَئِكَ مَعَ الَّذِينَ أَنْعَمَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ مِنَ النَّبِيِّينَ وَالصِّدِّيقِينَ وَالشُّهَدَاءِ وَالصَّالِحِينَ وَحَسُنَ أُولَئِكَ رَفِيقًا (( النسائ: ۶۹)
’’جولوگ اﷲ اور رسول کی اطاعت کریں ، انہیں ان لوگوں کاساتھ حاصل ہوگا جن پراﷲ تعالیٰ نے انعام نازل فرمایا ، یعنی انبیاء ، صدیقین ، شہداء اور صالحین اور یہ لوگ اچھے رفیق ہیں۔ ‘‘
حدیث میں ہے:
((مَا طَلَعَتِ الشَّمْسَ وَلَا غَرَبَتْ عَلٰی أَحَدٍ بَعْدَ النَّبِیِّیْنَ وَالْمُرْسَلِیْنَ أَفْضَلَ مِنْ أَبِیْ بَکْرٍ۔)) [1]
’’نبیوں اور رسولوں کے بعد ابوبکرسے افضل کسی شخص پر آفتاب طلوع ہوانہ غروب۔ ‘‘
[1] ) بروایت جابر رضی اللہ عنہ کئی طریقوں سے طبرانی کی روایت ہے ، اوراس کی سندمیں اسماعیل بن یحییٰ التمیمی ہے جو جھوٹا ہے ، اورابودرداء سے روایت شدہ سندمیں یقیہ جومدلس ہیں ، باقی رجال ثقہ ہیں ، سلمہ بن اکوع سے مروی سند میں اسماعیل بن زیاد ہے ، جوضعیف ہے ، دیکھئے: مجمع الزوائد للہثمی ، ۹؍۴۳ ، ۴۴۔