کتاب: اولیاء حق و باطل - صفحہ 142
’’ایک روایت میں سانپ اور بچھوکالفظ آیاہے۔ ‘‘ [1]
’’اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کتوں کوقتل کرنے کاحکم دیاہے۔ ‘‘ [2]
اور فرمایا:
’’جس نے کوئی ایساکتاپالاجواسے کھیتی اور دودھ دینے والی چیزوں کی حفاظت کرکے فائدہ نہ پہنچائے تواس کے عمل میں سے ہرروزایک قیراط کم کردیا جاتا ہے۔ ‘‘ [3]
نیزفرمایا:
(( لَا تَصْحَبُ الْمَلَائِکَۃُ رُفْقَۃً مَعَہُمْ کَلْبٌ۔)) [4]
’’ان لوگوں کے ساتھ فرشتے نہیں رہاکرتے جن کے ساتھ کتاہو۔ ‘‘
اور فرمایا:
(( اِذَا وَقَعَ الْکَلْبُ فِیَ اِنَائِ اَحَدِکُمْ فَلْیَغْسِلْہُ سَبْعَ مَرَّاتٍ اِحْدَاہُنَّ بِالتُّرَابِ۔)) [5]
’’جب تم میں سے کسی کے برتن میں کتا منہ ڈال دے تواسے سات مرتبہ دھونا چاہئے ، جس میں سے ایک مرتبہ مٹی سے بھی دھویاجائے۔ ‘‘
اﷲ تعالیٰ نے فرمایا:
(وَرَحْمَتِي وَسِعَتْ كُلَّ شَيْءٍ فَسَأَكْتُبُهَا لِلَّذِينَ يَتَّقُونَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَالَّذِينَ هُمْ بِآيَاتِنَا يُؤْمِنُونَ (156) الَّذِينَ يَتَّبِعُونَ الرَّسُولَ
[1] ) ابوداود:المناسک ، مایقتل المحرم من الدواب ، (۱۸۴۷)
[2] ) بخاری:بدء الخلق ، اذاوقع الذباب ، (۳۳۲۳)مسلم:المساقاۃ ، الأمربقتل الکلاب ، (۱۵۷۰)
[3] ) بخاری:بدء الخلق ، اذاوقع الذباب ، (۳۳۲۵)مسلم:المساقاۃ ، الأمربقتل الکلاب ، (۱۵۷۴)۔
[4] ) مسلم:اللباس والزینۃ ، کراہۃ الکلب والجرس ، (۲۱۱۳)۔ ابوداود:الجہاد ، فی تعلیق الاجراس (۲۵۵۵)۔ ترمذی: الجہاد ، الاجراس علی الخیل ، (۱۷۰۳)
[5] ) مسلم:الطہارۃ ، حکم ولوغ الکلب ، (۲۷۹)