کتاب: اولیاء حق و باطل - صفحہ 12
اور محدثین ومجددین کی جماعت کوامت محمدیہ کے محسنین اور مصلحین میں شامل فرماکر ان کی ذات سے عقیدت اور محبت کا اظہار فرمایاہے ، لیکن اس کے ساتھ اولیاء ، فرشتوں اور اہل حق کے ساتھ من گھڑت باتوں کے انتساب کوباطل قرار دیاہے ، اور امت میں مشہورنام نہادصوفیاء مثلا ابن عربی اور ان کے متبعین کی قلعی اچھی طرح کھولی ہے ، خصوصاًان پیروں اور فقیروں کو جو غاروں اور جنگلوں میں رہنے کوتصوف اور احسان سمجھتے تھے ان کی خرق عادت باتوں کوجھوٹی اور باطل قرادیاہے ، پھر کتاب وسنت کے دلائل سے حقیقی کرامات کی جن کی بنیاد ایمان اور تقویٰ پرتھی تائید فرمائی ہے ، ساتھ ہی یہ بھی ثابت کیاہے کہ جنوں اور انسانوں سب کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت عام تھی اور آپ پرایمان لائے بغیر کسی کانہ ایمان کامل ہوگااور نہ وہ عنداﷲ مغفرت کے مستحق ہوں گے۔
اس طرح یہ کتاب حق وباطل کے درمیان مضبوط حد فاصل کاکام دیتی ہے ، امت اسلامیہ میں اس کتاب کوقبول عام حاصل ہوااور علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی یادگارکتابوں میں اس کا شمار ہوا۔
ہمارے عزیزمولاناانصارزبیر محمدی جنہوں نے جامعہ محمدیہ مالیگاؤں سے اپنی تعلیم مکمل کرکے سعودی عرب کے بعض اہم مقامات پر تبلیغ ودعوت کے کام میں مصروف رہے ، (فی الحال الجبیل دعوۃ سنٹر میں دعوتی خدمات انجام دے رہے ہیں) انہوں نے اس کتاب کانہایت سلیس ترجمہ کرکے عوام کی اصلاح کا بڑاسامان مہیاکردیاہے ، اﷲ انہیں جزائے خیر عطافرمائے۔
مختاراحمد ندوی
رئیس جامعہ محمدیہ مالیگاؤں ہند
۴۔ اکتوبر ۲۰۰۲ء