کتاب: اولیاء حق و باطل - صفحہ 113
صحیح مسلم میں نعمان بن زبیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ :میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس موجودتھا ، ایک شخص نے یہ کہا:اسلام لانے کے بعداگرمیں حاجیوں کوپانی پلاتاہوں تواور کسی عمل کی مجھے کیاضرورت ہے۔ دوسرے شخص نے کہا:اگراسلام لانے کے بعد میں مسجدحرام کوآبادکئے رکھوں تواور کسی عمل کی مجھے کیاضرورت ہے۔ علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے فرمایا:اﷲ کی راہ میں جہادکرناتمہارے ذکرکردہ اعمال سے افضل ہے۔ عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا:رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے منبرکے پاس زورسے باتیں نہ کرو۔ نمازکے بعدرسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ مسئلہ پوچھ لوں گا۔ چنانچہ انہوں نے پوچھاتواﷲ تعالیٰ نے اس موقعہ پرمذکورہ آیت کریمہ نازل فرمائی۔ [1] صحیحین میں عبداﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا:اے اﷲ کے رسول! کون ساعمل اﷲ کے نزدیک افضل ہے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’وقت پرنمازپڑھنا‘‘ میں نے عرض کیا:پھرکون ساعمل افضل ہے؟ فرمایا: ’’والدین کے ساتھ بھلائی ونیکی کرنا‘‘میں نے عرض کیاپھرکون سا؟ فرمایا:’’اﷲ کی راہ میں جہادکرنا‘‘ میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی تین باتیں پوچھیں ، اگراور پوچھتاتواور بھی بتاتے۔ ‘‘[2] صحیحین ہی میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کون ساعمل افضل ہے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اﷲپرایمان لانااور اس کی راہ میں جہادکرنا ، عرض کیاگیا:پھرکون سا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:حج مقبول۔ ‘‘ [3] صحیحین ہی میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک شخص نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض
[1] ) مسلم:الامارۃ ، فضل الشہادۃ فی سبیل اﷲ(۱۸۷۹)مسنداحمد:۳؍۲۶۹۔ [2] ) بخاری:الجہادوالسیر ، فضل الجہاد والسیر (۳۷۸۲)۔ مسلم:الایمان ، بیان کون الایمان باﷲ تعالیٰ افضل الاعمال (۸۵) [3] ) بخاری:الایمان ، من قال ان الایمان ہوالعمل (۲۶)مسلم:الایمان ، بیان کون الایمان باﷲ تعالیٰ افضل الاعمال (۸۳)