کتاب: اولاد کی اسلامی تربیت - صفحہ 80
کے درمیان آپس میں بغض اور عناد پیدا ہوجاتا ہے، یہ جذبہ انہی کبھی کبھی ایک دوسرے کا دشمن بنا دیتا ہے، وہ ایک دوسرے کو نقصان پہنچانے بلکہ قتل کردینے تک کی سوچنے لگتے ہیں۔ حضرت یوسف علیہ السلام پر ان کے بھائیوں کا حسد بھی اسی قبیل سے تھا، جب انہوں نے محسوس کیا کہ حضرت یعقوب علیہ السلام،ہمارے مقابلے میں حضرت یوسف علیہ السلام سے زیادہ پیار کرتے ہیں، تب انہوں نے یوسف علیہ السلام کو راہ سے ہٹانے کی سازش کی۔ قرآن کے بیان کے مطابق :
﴿لَقَدْ کَانَ فِیْ یُوْسُفَ وَاِخْوَتِہٖٓ آیَاتٌ للِّسَّآئِلِیْنَ ٭اِذْ قَالُوْا لَیُوْسُفُ وَاَخُوْہُ اَحَبُّ اِلٰٓی اَبِیْنَا مِنَّا وَنَحْنُ عُصْبَۃٌ ط اِنَّ اَبَانَا لَفِیْ ضَلَالٍ مُّبِیْن ٍ ٭نِ اقْتُلُوْا یُوْسُفَ اَوِ اطْرَحُوْہُ اَرْضًا یَّخْلُ لَکُمْ وَجْہُ اَبِیْکُمْ وَتَکُوْنُوْا مِنْ م بَعْدِہٖ قَوْمًا صَالِحِیْنَ ٭ قَالَ قَائِلٌ مِّنْہُمْ لَا تَقْتُلُوْا یُوْسُفَ وَاَلْقُوْہُ فِیْ غَیٰبَتِ الْجُبِّ یَلْتَقِطْہُ بَعْضُ السَّیَّارَۃِ اِنْ کُنْتُمْ فٰعِلِیْنَ ٭ قَالُوْا یٰآ اَبَانَا مَالَکَ لَاتَاْمَنَّا عَلٰی یُوْسُفَ وَاِنَّا لَہ‘ لَنَاصِحُوْنَ ٭ اَرْسِلْہُ مَعَنَا غَدًا یَّرْتَعْ وَیَلْعَبْ وَاِنَّا لَہ‘ لَحَافِظُوْنَ ٭ قَالَ اِنِّیْ لَیَحْزُنَنِیْ ٓ اَنْ تَذْہَبُوْا بِہٖ وَاَخَافُ اَنْ یَّاْکُلَہُ الذِّئْبُ وَاَنْتُمْ عَنْہُ غٰفِلُوْنَ ٭ قَالُوْا لَئِنْ اَکَلَہُ الذِّئْبُ وَنَحْنُ عُصْبَۃٌ اِنَّآ اِذًا لَّخٰسِرُوْنَ ٭ فَلَمَّا ذَہَبُوْا بِہٖ وَاَجْمَعُوْ ٓا اَنْ یَّجْعَلُوْہُ فِیْ غِیٰبَتِ الْجُبِّ وَاَوْحَیْنَا اِلَیْہِ لَتُنَبِّئَنَّہُمْ بِاَمْرِہِمْ ہٰذَا وَہُمْ لاَ یَشْعُرُوْنَ ٭ وَجَآئُ وْا اَبَاہُمْ عِشَآئً یَّبْکُوْنَ ٭ قَالُوْا یٰآ اَبَانَا اِنَّا ذَہَبْنَا نَسْتَبِقُ وَتَرَکْنَا یُوْسُفَ عِنْدَ مَتَاعِنَا فَاَکَلَہُ الذِّئْبُ ج وَمَآ اَنْتَ بِمُوْمِنٍ لَّنَا وَلَوْ کُنَّا صَادِقِیْنَ ٭ وَجَآئُ وْا