کتاب: اولاد کی اسلامی تربیت - صفحہ 79
مندرجہ بالا دعا ہمیشہ صبح وشام پڑھا کرتے تھے یہاں تک کہ آپ وفات پا گئے۔ : "اَللّٰہُمَّ إِنِّیْ أَسْأَلُکَ الْعَافِیَۃَ فِیْ الدُّنْیَا وَالْآخِرَۃِ، اَللّٰہُمَّ إِنِّیْ أَسْأَلُکَ الْعَفْوَ وَالْعَافِیَۃَ فِیْ دِیْنِیْ وَدُنْیَایَ وَأَہْلِیْ وَمَالِیْ، اَللّٰہُمَّ اسْتُرْ عَوْرَاتِیْ وَآمِنْ رَوْعَاتِیْ، اَللّٰہُمَّ احْفَظْنِیْ مِنْ بَیْنِ یَدَیَّ وَمِنْ خَلْفِیْ وَعَنْ یَمِیْنِیْ وَعَنْ شِمَالِیْ، وَمِنْ فَوْقِیْ، وَأَعُوْذُ بِعَظَمَتِکَ أَنْ أُغْتَالَ مِنْ تَحْتِیْ" [1] ترجمہ : " اے اﷲ ! میں تجھ سے دنیا وآخرت میں عافیت کا سوال کرتا ہوں، اے اﷲ ! میں تجھ سے اپنے دین، اپنی دنیا، اپنے اہل وعیال اور مال ودولت میں بڑھوتری اور عافیت کا سوال کرتا ہوں، اے اﷲ ! میرے عیبوں پر پردہ ڈال دے، اور مجھے ڈر اور خوف میں امن عطا کر، اے اﷲ ! تو میری حفاظت فرما میرے سامنے سے، میرے پیچھے سے، میرے دائیں سے، میرے بائیں سے،اور میرے اوپر سے، اور میں تیری عظمت کی پناہ میں آتا ہوں اس بات سے کہ اچانک اپنے نیچے سے ہلاک کیا جاؤں"۔ بچوں کے درمیان انصاف والدین کے لئے ضروری ہے کہ وہ بچوں کے درمیان محبت میں انصاف اور مساوات سے کام لیں، کسی بچے میں عقل مندی دیکھی تو اسے تمام بچوں پر ترجیح دی کوئی زیادہ خوب صورت ہے تو اس سے بے حد پیار کیا، کسی کو اس لئے دھتکارا کہ وہ لڑکی ہے، یا چالاک و ہوشیار نہیں ہے، یہ اولاد کے ساتھ ظلم ہے، اس سے اولاد کے درمیان آپس میں بغض اور عناد پیدا ہوجاتا ہے، یہ جذبہ انہی کبھی کبھی ایک
[1] ( الأدب المفرد ، ابو داؤد ، ابن ماجہ ، مسند احمد ، ابن حبان ۔ الحاکم وصححہ الذہبی ) ۔