کتاب: اولاد کی اسلامی تربیت - صفحہ 42
جَمَعْتَ بِخَیْرٍ وَفَرِّقْ بَیْنَنَا إِذَا فَرَّقْتَ بِخَیْرٍ"(طبرانی بسند صحیح:8901) ترجمہ : یا اللہ ! میرے اہل وعیال میں برکت عطا فرما اور انکے لئے میرے اندر برکت فرما، جب تک ہمیں یکجا رکھ تو خیر اور بھلائی کے ساتھ اکھٹے رکھ، جب ہمیں علاحدہ کرنا تو خیر اور بھلائی سے علاحدہ کر۔
جب شوہر اپنی رفیقۂ حیات کے پاس ہم بستری کیلئے جائے تو " بِسْمِ اللّٰہِ" کہہ کریہ دعا پڑھے :"اَللّٰہُمَّ جَنِّبْنِی الشَّیْطَانَ وَجَنِّبِ الشَّیْطَانَ مَارَزَقْتَنِیْ" (بخاری :3283) اللہ کے نام سے، اے اللہ ! مجھے شیطان سے بچااور جو اولاد مجھے عطا کر ا سکو بھی شیطان سے محفوظ رکھ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایاکہ : یہ دعا پڑھنے کے بعد اگر اللہ نے انہیں اولاد عطا فرمائی تو وہ شیطانی اثر سے پاک ہوگی۔
شریعت نے جنسی عمل کے لئے بھی کچھ آداب مقرر کئے ہیں،شوہر پہلے پیار ومحبت کی باتوں سے اپنی نئی نویلی دلہن کا دل بہلائے، تاکہ اس سے اجنبیت کا احساس ختم ہوجائے، پھر ملاعبت اور مجامعت و ہم بستری کا دور شروع کرے،شوہر اپنی بیوی کے جسم کے ہر حصے سے لُطف اندوزی کا حق رکھتا ہے، لیکن یاد رہے کہ مجامعت صرف قُبل (فرج ) میں ہی ہو، دُبر گندگی کا مقام ہے لہٰذا اس سے دور رہے، بیوی کی دُبر میں مجامعت گناہ کبیرہ ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : " مَلْعُوْنٌ مَنْ أَتَی إِمْرَأَۃً فِیْ دُبُرِہَا" ( أبوداؤد:2164) ترجمہ : جو شخص اپنی بیوی کے دُبر میں آئے وہ ملعون ہے۔ اور ایک روایت میں ہے : "لاَ یَنْظُرُ اللّٰہُ إِلٰی رَجُلٍ أَتَی رَجُلاً أَوِامْرَأَۃً فِیْ دُبُرِہِمَا"( صحیح إبن حبان :267 ) ترجمہ : اﷲ تعالیٰ ایسے شخص کی طرف نہیں دیکھتا جو کسی مرد یا عورت کی دبر استعمال کرے۔