کتاب: اولاد کی اسلامی تربیت - صفحہ 39
تر جمہ : اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! ذرا بتلائیں ! اگر آپ کسی وادی میں قدم رنجہ ہوں اور اس میں کچھ ایسے پودے ہوں جن سے جانوروں نے جا بجا چرا ہو، اور کچھ ایسے ہوں جس سے کسی جانور نے نہ چرا ہو، آپ اپنی اونٹنی کو کونسے پودوں میں چرائیں گے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :" ان پودوں میں چراؤں گا جن سے دوسرے جانوروں نے نہ چرا ہو، سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا :" وہ میں ہی ہوں"۔
چونکہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے سوا تمام أمھات المؤمنین ثیّبہ (یعنی وہ عورت جو پہلے شادی کے مراحل سے گذر چکی ہو )تھیں، اس لئے آپ نے اپنے کنوارے پن کی فضیلت کو ایک لطیف مثال سے واضح کیا۔
نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو کنواری لڑکیوں سے شادی کرنے کی ترغیب دی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جابر رضی اللہ عنہ سے جس وقت وہ غزوہ ذات الرقاع سے واپس ہورہے تھے، ان سے پوچھا :" یَا جَابِرُ ! ہَلْ تَزَوَّجْتَ بَعْدُ ؟ قُلْتُ : نَعَمْ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ ! قَالَ أَثَیِِّبًا أَبِکْرًا ؟ قُلْتُ : لَا بَلْ ثَیِّبًا، قَالَ : أَفَلَا جَارِیَۃً تُلَاعِبُہَا وَتَلَاعِبُکَ؟ قُلْتُ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ ! إِنَّ أَبِیْ أُصِیْبَ یَوْمَ اُحُدٍوَتَرَکَ لَنَا بَنَاتًا سَبْعًا، فَنَکَحْتُ امْرَأَۃً جَامِعَۃً تَجْمَعُ رُؤُسَہُنَّ، وَتَقُوْمُ عَلَیْہِنَّ"قَالَ : "أَصَبْتَ إِنْ شَآئَ اللّٰہُ"(بخاری:2097) تر جمہ : اے جابر ! کیا واقعی تم نے شادی کرلی ؟ میں نے کہا :" ہاں،یا رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا : باکرہ سے کی ہے یا ثیبہ سے ؟ میں نے کہا :" نہیں ثیبہ سے "آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :" تم نے کسی نو خیز لڑکی سے شادی کیوں نہیں کی، تم اس سے کھیلتے اور وہ تم سے کھیلتی ؟ میں نے کہا : "یا رسول اللہ ! میرے والد جنگِ اُحد میں