کتاب: اولاد کی اسلامی تربیت - صفحہ 38
" یَا بُنَیَّ ! اَلنَّاکِحُ مُغْتَرِسٌ فَلْیَنْظُرْ إِمْرَأٌ حَیْثُ یَضَعُ غَرْسَہُ وَالْعِرْقُ السُّوْئُ قَلَّمَا یُنْجِبُ، فَتَخَیَّرُوْا وَلَوْ بَعْدَ حِیْنٍ"(حوالہء مذکور :43)
ترجمہ : میرے بچّو ! شادی کرنے والا پودا بونے والے کی طرح ہے، ہر شخص غور کرے کہ وہ اپنا بیج کہاں بو رہا ہے، کیونکہ بد اصل عورت سے شریف اولاد کم ہی پیدا ہوتی ہے، اسلئے تم اچھی عورت تلاش کرو اگرچہ کہ اس میں دیر ہی کیوں نہ لگے۔
اس سے معلوم ہوا کہ ظاہر میں حسین، مالدار اور تیز وطرّار قسم کی لڑکیوں پر فریفتہ ہوکر اپنی دنیا اور آخرت برباد نہیں کرنا چاہیئے۔
کنواری لڑکیوں سے شادی
کنواری لڑکیوں سے شادی کے کئی فوائد ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے :
عن جابر بن عبد اللّٰہ رضی اللّٰہ عنہ قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم : " عَلَیْکُمْ بِاالْأَبْکَارِ فَإِنَّھُنَّ أَعْذَبُ أَفْوَاھًا، وَأَنْتَقُ أَرْحَامًا، وَأَسْخَنُ أَقْبَالًا، وَ أَرْ ضٰی بِالْیَسِیْرِ مِنَ الْعَمَل"۔ (حسن۔ صحیح الجامع للألبانی :4053)تر جمہ :تم کنواری لڑکیوں سے شادی کرو، اسلئے کہ انکا منہ نہایت شیرین، ان کا رحم کثرتِ اولاد کے لائق اور وہ بہت کم مکر وفریب والی، اور تھوڑی سی چیز پر خوش ہوجاتی ہیں.
ایک مرتبہ أم المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے دیگر أمھات المؤمنین پر اپنی فضیلت کا اظہار کرنے کیلئے ایک عجیب طرح کا سوال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا، فرماتی ہیں :"یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ ! أَرَأَیْتَ لَوْ نَزَلْتَ وَادِیًا وَفِیْہِ شَجَرَۃً قَدْ أُکِلَ مِنْہَا وَشَجْرَۃً لَمْ یُؤْکَلْ مِنْہَا، فِیْ أَیٍّ مِّنْہَا تَرْتَعُ بَعِیْرَکَ ؟ قَالَ فِی الَّتِیْ لَمْ یُرْتَعْ مِنْہَا، قَالَتْ : أَنَا ھِیَ "۔(بخاری5077: )