کتاب: اولاد کی اسلامی تربیت - صفحہ 37
اَلنَّاسُ مَعَادِنٌ کَمَعَادِنِ الْفِضَّۃِ وَ الذَّہَبِ خِیَارُہُمْ فِی الْجَاھِلِیَّۃِ خِیَارُہُمْ فِی الْإِسْلَام إِذَا فَقِہُوْا" ( مسلم:6877 )
تر جمہ : جس طرح چاندی سونے کی کانیں ہوتی ہیں اسی طرح (بھلائی اور برائی کے معاملے میں) لوگوں کے بھی معدن (کان ) ہیں، ان میں سے زمانۂ جاہلیت میں جو اچھے تھے وہ زمانۂ اسلام میں بھی اچھے ہوںگے اگر وہ دین کو سمجھ گئے۔
اسی طرح لازم ہے کہ بداصل، بے حیا اور غیر شریف گھرانے میں شادی کرنے سے بچا جائے، اگر چہ کہ وہ لڑکیاں مال اور حُسن میں کتنی ہی دوچند ہوں۔
جیسا کہ فرمانِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم ہے :عن أبی سعید الخدری رضی اللّٰہ عنہ قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم :"إِیَّاکُمْ وَخَضْرَائَ الدِّمَنِ، قَالُوْا : وَمَا خَضْرَائُ الدِّمَنِ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ ؟ قَالَ : اَلْمَرْأَۃُ الْحَسْنَائَ فِی الْمَنْبَتِ السُّوْئِ " (ضعیف۔ مسند الشہاب: 962 والعسکری فی الأمثال والدیلمیسلسلۃ الأحادیث الضعیفۃ۔14)
تر جمہ : ابوسعید الخدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :" تم گُھوڑ کی ہریالی سے بچو، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے کہا :"یا رسول اللہ !گُھوڑ کی ہریالی سے بچنا کیا ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :"حسین عورت جو بد اصل ہو "۔
عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ بیٹے کا باپ پر کیا حق ہے ؟ آپ نے فرمایا :
" أَنْ یَنْتَقِیَ أُمَّہُ وَیُحْسِنَ إِسْمَہُ وَیُعَلِّمَہُ الْقُرْآن"
ترجمہ :اس کیلئے پاکیزہ ماں کا انتخاب کرے، اس کا نام اچھا رکھے اور اسے قرآن مجید سکھائے۔( تربیۃ الأولاد فی الإسلام للشیخ عبد اللّٰہ ناصح علوان : 137 )
عثمان بن أبی العاص الثقفی رضی اللہ عنہ نے اپنے لڑکوں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا :