کتاب: اولاد کی اسلامی تربیت - صفحہ 30
نیک بیوی کا انتخاب شادی کے مذکورہ فوائد کے حصول کے لئے ضروری ہے کہ آدمی نیک بیوی کا انتخاب کرے، جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نیک بیوی کے اوصاف میں ارشاد فرمایا : " مَا اسْتَفَادَ الْمُؤْمِنُ بَعْدَ تَقْوَی اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ خَیْرٌ لَّہُ مِنْ زَوْجَۃٍ صَالِحَۃٍ، إِنْ أَمَرَھَا أَطَاعَتْہُ، وَإِنْ نَظَرَ إِلَیْھَا سَرَّتْہُ، وَإِنْ أَقْسَمَ عَلَیْھَا أَبَرَّتْہُ وَإِنْ غَابَ عَنْھَا حَفِظَتْہُ فِیْ نَفْسِہَاوَمَالِہِ" (إبن ماجہ1857:) تر جمہ : مومن نے اللہ تعالیٰ کے تقوی کے بعد نیک بیوی سے زیادہ بہتر چیز حاصل نہیں کیا، اگر وہ اسے حکم دیتا ہے تو اسکی اطاعت کرتی ہے، اگر اس کی طرف دیکھتا ہے تو اسے خوش کردیتی ہے، جب وہ اس پر قسم کھا بیٹھتا ہے تو اسکی قسم کو پوری کرنے میں مدد کرتی ہے، اور جب وہ اس سے غیر حاضر ہو تو اسکے مال کی بھی حفاظت کرتی ہے اور اپنی آبرو کی بھی۔ ایک اور حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں :" اَلدُّنْیَامَتَاعٌ وَخَیْرُ مَتَاعِ الدُّنْیَا أَلْمَرْأَۃُ الصَّالِحَۃُ "( مسلم :1467) ترجمہ :" دنیا ساری کی ساری سامانِ زندگی ہے اور اس متاعِ دنیا میں سب سے بہترین چیز نیک عورت ہے "۔ آدمی کے لئے ضروری ہے کہ وہ ظاہری حُسن وخوب صورتی پر اخلاقی اور معنوی حُسن کو ترجیح دے، اور اللہ تعالی کا بھی یہی معیار ہے، جیسا کہ حدیث میں ہے : " إِنَّ اللّٰہَ لَایَنْظُرُ إِلٰی أَجْسَادِکُم وَ إِلٰی صُوَرِکُمْ وَلٰکِنْ یَنْظُرُ إِلٰی قُلُوْبِکُمْ وَأَعْمَالِکُمْ" (مسلم:2564 ) تر جمہ : اللہ تمہاری شکلوں اور جسموں کو نہیں دیکھتا بلکہ تمہارے دلوں اور اعمال کو دیکھتا ہے۔ اور ایک حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے :