کتاب: اولاد کی اسلامی تربیت - صفحہ 26
شادی کی برکات
1) نسلِ انسانی کی بقا : ہر انسان کی خواہش ہوتی ہے کہ میرا کوئی وارث ہو، جو میرے بعد میری نسل کو باقی رکھے اور میرے تذکرے کو زندہ رکھے، اسی وجہ سے وہ شادی کا محتاج ہوتا ہے اس لئے کہ شادی سے نسلِ انسانی کی بقا ہوتی ہے، جیسا کہ فرمانِ الہٰی ہے : ﴿ وَاللّٰہُ جَعَلَ لَکُمْ مِنْ اَنْفُسِکُمْ اَزْوَاجًا وَّجَعَلَ لَکُمْ مِنْ اَزْوَاجِکُمْ بَنِیْنَ وَحَفَدَۃً ﴾( النحل :72) ترجمہ :اللہ نے تمہارے جوڑے بنائے اور تمہارے ان جوڑوں سے بیٹے اور پوتے بنائے۔
نیز ارشاد ہے : ﴿ یَآ اَیُّھَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّکُمُ الَّذِیْ خَلَقَکُمْ مِّنْ نَّفْسٍ وَّاحِدَۃٍ وَخَلَقَ مِنْہَا زَوْجَہَا وَبَثَّ مِنْہُمَا رِجَالاً کَثِیْرًا وَّنِسَآئً ﴾ ( النساء : 1)ترجمہ : اے لوگو! تم اپنے اس پروردگار سے ڈرو جس نے تمہیں ایک جان ( حضرت آدم علیہ السلام ) سے پیدا کیا اور پھر اس سے اس کے جوڑے ( حضرت حوّا علیہا السلام) کو پیدا کیا اور پھر ان دونوں سے بہت سے مرد اور عورتوں کو پھیلایا۔
وعن معقل بن یسار رضی اللّٰہ عنہ قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم :" تَزَوَّجُوا الْوَدَوْدَ الْوَلُوْدَ، فَإِنِّیْ مُکَاثِرٌ بِکُمُ الْأُمَمَ " ( أبوداؤد2052: )
ترجمہ : معقل بن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد فرمایا : " تم زیادہ محبت کرنے والی اور زیادہ بچے جنم دینے والی عورتوں سے شادی کرو، کیونکہ دیگر امتوں کے مقابلے میں مجھے اپنی امت کی کثرتِ تعداد پر فخر ہوگا "۔
2) اخلاقی بگاڑ سے حفاظت : شادی کی برکت سے آدمی اخلاقی بگاڑ سے محفوظ