کتاب: اولاد کی اسلامی تربیت - صفحہ 25
یَسْأَلُوْنَ عَنْ عِبَادَتِہٖ، فَلَمَّا اُخْبِرُوْا کَأَنَّھُمْ تَقَالُّوْھَا، فَقَالُوْا : ’’ أَیْنَ نَحْنُ مِنَ النَّبِیِّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَدْ غُفِرَ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہٖ وَمَا تَأَخَّرَ"قاَلَ أَحَدُھُمْ :أَمَّا أَ نَا فَإِنِّیْ أُصَلِّی اللَّیْلَ أَبَدًا، وَقَالَ آخَرُ : أَنَا أَصُوْمُ الدَّھْرَ وَلَا أُفْطِرُ، وَقَالَ آخَرُ : أَنَا أَعْتَزِلُ النِّسَآئَ فَلَا أَتَزَوَّجُ أَبَدًا" فَجَآئَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فَقَالَ : ’’ اَنْتُمُ الَّذِیْنَ قُلْتُمْ کَذَا وَکَذَا ؟ أَمَّا وَاللّٰہِ إِنِّیْ لَأَخْشَاکُمُ لِلّٰہِ وَأَتْقَاکُمْ لَہُ، لٰکِنِّیْ أَصُوْمُ وَأُفْطِرُ، وَأُصَلِّیْ وَأَرْقُدُ، وَأَتَزَوَّجُ النِّسَآئَ، فَمَنْ رَغِبَ عَنْ سُنَّتِیْ فَلَیْسَ مِنِّی"۔ ( بخاری :5063 مسلم :1401 ) تر جمہ : انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ " تین آدمی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں کے پاس آپکی عبادت کا حال دریافت کرنے کے لئے آئے، جب آپ کی عبادت کی انہیں خبر دی گئی تو گویا انہوں نے اس کو بہت تھوڑا تصور کیا، پھر انہوں نے آپس میں کہا :" ہمارا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا مقابلہ، اللہ تعالیٰ نے تو آپ کے اگلے پچھلے سارے گناہ بخش دئے۔ پھر ان میں سے ایک نے کہا : ’’ میں ہمیشہ ساری رات نماز پڑھوں گا " دوسرے نے کہا:" میں زندگی بھرروزہ رکھوں گا کبھی روزہ نہیں چھوڑوں گا " تیسرے نے کہا :"میں عورتوں سے الگ رہوں گا اور کبھی شادی نہیں کروں گا" پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور ان سے فرمایا :"کیا تم لوگوں نے ہی یہ باتیں کی ہیں ؟ اللہ کی قسم ! میں، تم سب سے زیادہ اللہ سے ڈرنے والا اور اس کا تقویٰ رکھنے والا ہوں، لیکن میں روزہ رکھتا بھی ہوں اور چھوڑتابھی ہوں، رات میں نماز بھی پڑھتا ہوں اور سوتا بھی ہوںاور عورتوں سے شادی بیاہ بھی کرتا ہوں، یاد رکھو! جو میری سنّت سے منہ موڑے وہ میرا نہیں ہے"۔